Author Archives

سدھارتھ بھاٹیہ

(تصویر بہ شکریہ: Twitter/@cricketworldcup)

ہندوستانی کرکٹ ٹیم پر اُس ملک کی امیدوں کا بوجھ تھا، جو ہمیشہ اپنے سر پر جیت کا تاج سجانا چاہتا ہے

کرکٹ ورلڈ کپ میں گھریلو ٹیم کو ملنے والے فوائد کے بارے میں بہت کچھ کہا گیا ہے – حمایت کرنے والے 100000 سے زیادہ کرکٹ شائقین حوصلہ بڑھانے والے ہو سکتے ہیں، لیکن یہ ایک طرح کا دباؤ بھی ہے۔

سدھارتھ بھاٹیہ اور سلمان خورشید۔

راجستھان میں سچن پائلٹ کی ’بغاوت‘ ان کے ساتھ کانگریس کو بھی مہنگی پڑے گی: سلمان خورشید

دی وائر کے ایک پوڈ کاسٹ پروگرام میں کانگریس لیڈر سلمان خورشید نے کہا کہ اگلا الیکشن بی جے پی کو شکست دینے کا ایک تاریخی موقع ہو سکتا ہے۔ ریاضی کے لحاظ سے یہ ممکن ہے، لیکن ہمیں بہتر تال میل کی بھی ضرورت ہے۔

سدھارتھ بھاٹیہ اور اجل دوسانجھ۔

کینیڈا میں حقیقی خالصتانی کچھ ہی ہیں، ہندوستان کو انہیں نظر انداز کرنا چاہیے: سابق کینیڈین وزیر

آڈیو:کینیڈا کے سابق وزیرصحت اجل دوسانجھ نے دی وائر کے ساتھ بات چیت میں ان حالات کے بارے میں بتایا جن کی وجہ سے وہ سیاست میں آئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں سکھ برادری میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کی طرف توجہ مبذول کرانے کے لیے تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔

سدھارتھ بھاٹیہ اور مردلا مکھرجی۔

نصابی کتابوں میں تبدیلی: ’سنگھ اسکول سے ہی بچوں کے ذہنوں میں اپنا ایجنڈہ فٹ کرنا چاہتا ہے‘

آڈیو: اسکول کی نصابی کتابوں میں این سی ای آر ٹی کی طرف سے کی گئی تبدیلیوں کے بارے میں سینئر مؤرخ مردلا مکھرجی نے کہا کہ ہندوتوادی حکومت نے مختلف تعلیمی اداروں میں ایسے لوگوں کی تقرری کی ہے، جو اس کے نظریاتی ایجنڈے کو آگے بڑھا سکیں۔

سدھارتھ بھاٹیہ اور ڈینی بین–موشے۔

’یہ اسرائیل کے لیے ایک وجودی بحران ہے، ہم نہیں جانتے کہ آگے کیا ہوگا‘

آڈیو: وزیر اعظم بینجامن نیتن یاہو کی طرف سے لائے گئے متنازعہ عدالتی اصلاحات کے خلاف اسرائیل میں ہو رہے مظاہروں کو وہاں کےسرکردہ فلمساز ڈینی بین –موشے ڈاکیومنٹری کی شکل میں درج کر رہے ہیں ۔ ان کے ساتھ بات چیت۔

راہل گاندھی۔ (تصویر بہ شکریہ: Facebook/@IndianNationalCongress)

کیا مودی سرکار راہل گاندھی سے ڈر گئی ہے؟

راہل گاندھی کی رکنیت ختم ہونے کے بعد سے بننے والے ماحول میں کانگریس اس نئی اور مثبت شبیہ کی مدد سے صرف اپنے آپ کو اور مضبوط کر سکتی ہے۔ ملک کی سب سے پرانی پارٹی کی ذمہ داری ہے کہ وہ دوسروں کے لیے جگہ بنائے اور کسی بھی اپوزیشن محاذ میں خود کو مرکزی رول دیے جانے کے مطالبے کو آڑے نہ آنے دے۔

سدھارتھ بھاٹیہ اور ڈاکٹر انجو گوئل۔

’فضائی آلودگی سے نجات پانے کے لیے اسماگ ٹاور لگانا ٹیکس دہندگان کے پیسےکی بربادی ہے‘

آڈیو: ٹاٹا انرجی اینڈ ریسورسز انسٹی ٹیوٹ میں ماحولیاتی سائنسدان ڈاکٹر انجو گوئل کا ماننا ہے کہ آلودگی کو تعلیم کی طرح سیاسی مسئلہ بنایا جا نا چاہیے، اس سے بہت فرق پڑے گا۔

سدھارتھ بھاٹیہ اور نیرج کمار۔

’بی سی سی آئی کو کرکٹ میں کرپشن کے معاملے سے کوئی دلچسپی نہیں تھی‘

دہلی پولیس کے سابق کمشنر نیرج کمار 2015 اور 2018 کے درمیان بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی ) کے انسداد بدعنوانی یونٹ کے سربراہ تھے۔ اس دوران انہوں نے علاقائی کرکٹ مقابلوں میں بڑے پیمانے پر ہونے والی میچ فکسنگ کو بے نقاب کیا تھا۔

لیسٹر میں تشدد کے بعد کارکنوں نے ہندوستانی  ہائی کمیشن کے باہر احتجاج کیا۔ (فوٹو بہ شکریہ: ساؤتھ ایشیا سالیڈیرٹی نیٹ ورک)

ملک میں پھیلی فرقہ پرستی کا وائرس اب تارکین وطن تک رسائی حاصل کر چکا ہے

ہندوستانی تارکین وطن کی سیاست اب ہندوستانی صورت حال کا ہی عکس ہے۔ وہی پولرائزیشن، وہی سوشل میڈیا مہم، وہی سیاسی اور سرکاری سرپرستی اور وہی تشدد۔ اختلاف تو دور کی بات ، کسی دوسرےنظریے کو برداشت بھی نہیں کیا جا رہا ہے۔

نیشنل ہیرالڈ بلڈنگ میں ای ڈی کے ذریعے سیل کیے گئے 'ینگ انڈیا' کے دفتر میں جواہر لعل نہرو کی تصویر۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

کیا نیو انڈیا میں ہونے والے آزادی کے جشن میں جواہر لعل نہرو کی کوئی جگہ نہیں ہے

ہندوستان کی آزادی کے 75 سال کا جشن منانے کے لیے جاری ‘آزادی کے امرت مہوتسو’ کے سرکاری ذرائع ابلاغ میں ملک کے موجودہ اور واحد ‘محبوب لیڈر’ کا ہی تذکرہ کیا جا رہا ہے اور ان ہی کی تصویریں نظر آ رہی ہیں۔

نوپور شرما کی گرفتاری کے سلسلے میں  کولکاتہ میں منعقد ایک مظاہرہ ۔ (تصویر: رائٹرس)

آج کے فرنج کل کے بڑے لیڈر ہیں …

نوپور شرما اسی طرح کھیل رہی تھیں جس طرح انہیں سکھایا گیا تھا۔ ماضی میں انہیں یا بی جے پی کی جانب سے بولنے والے ان کے کسی بھی ساتھی کو کبھی مسلمانوں کے خلاف پرتشدد تبصروں کے لیے سرزنش نہیں کی گئی۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ پارٹی کے سرکردہ رہنماؤں کی نظر میں آنے کا اچھا طریقہ رہا ہے۔

اکشے کمار فلم سمراٹ پرتھوی راج میں۔ (بہ شکریہ: یوٹیوب/یش راج فلم)

’سمراٹ پرتھوی راج‘ ہندوتوا کے ایجنڈہ میں وہاں تک پہنچی ہے، جہاں اب تک کوئی فلم نہیں گئی تھی

ہندی فلمیں اپنی کامیابی کے لیے آبادی کے ہر حصے اور ہر مذہب کے ناظرین پر منحصر کرتی ہیں۔ لیکن اس بار یہاں ہمارے سامنےایک ایسی فلم آئی ہے، جس کو صرف (کٹر/شدت پسند) ہندو ناظرین ہی درکار ہیں۔

Mughal-Dynasty-Painting-CCBY

بی جے پی اور ہندوتوا بریگیڈ کے لیے مغل نئے ولن ہیں

لفظ مغل کو ہندوستانی مسلمانوں کی نشاندہی کے لیے ‘پراکسی’ بنا دیا گیا ہے۔ پچھلے آٹھ سالوں کے دوران، اس کمیونٹی کو اقتصادی، سماجی حتیٰ کہ جسمانی طور پر – نشانہ بنانا نہ صرف جنونی اور مشتعل ہجوم ، بلکہ سرکاروں کی بھی اولین ترجیحات میں شامل ہوگیاہے۔

تاج محل (فوٹو: رائٹرس)

’تاج محل کی زمین کے بدلے شاہ جہاں نے جے پور کے شاہی خاندان کو حویلیاں دی تھیں‘

ملک میں یادگاروں کے سلسلے میں کیے جارہے دعووں کے درمیان راجسمند سے بی جے پی کی رکن پارلیامنٹ اور جے پور کے شاہی خاندان کی رکن دیا کماری نے تاج محل پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کیا ہے۔ معروف رائٹر اور بلاگر رعنا صفوی بتاتی ہیں کہ اس بات کے پختہ شواہد موجود ہیں کہ تاج کی زمین کے بدلے شاہی خاندان کو چار حویلیاں دی گئی تھیں۔

زی تمل پر نشر ہونے والے جونیئر سپر اسٹار سیزن 4 میں پرفارم کر رہے چائلڈ ایکٹر۔ (بہ شکریہ: اسکرین گریب)

حکمرانوں کو طنز و مزاح سے اتنی پریشانی کیوں ہے؟

کنگ لیئرتنقید کو بالکل برداشت نہیں کرتے تھے، مگر انہوں نے ایک درباری مسخرے کو کچھ بھی کہنے کی چھوٹ دے رکھی تھی۔ آج کے ہندوستان میں اس کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ ہمارے جمہوری طور پر منتخب لیکن اتنے ہی مطلق العنان رہنما اپنے اردگرد سچ بولنے والے کسی بھی مسخرے کے مقابلےخوشامدی اور چاپلوس لوگوں کو ترجیح دیتے ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ(فوٹو : رائٹرس)

بنگال کے انتخابی نتائج  نے بی جے پی کو ’ون نیشن، ون کلچر‘ کی حد بتا دی ہے

کئی سالوں سے مودی شاہ کی جوڑی نے انتخاب جیتنے کی مشین ہونے کی جو امیج بنائی تھی، وہ کئی شکست کی وجہ سے کمزور پڑ رہی تھی، مگر اس بار کی چوٹ بھرنے لائق نہیں ہے۔ وہ ایک ایسے صوبے میں لڑکھڑا کر گرے ہیں، جو کسی ہندی بولنے والےکی زبان سے یہ سننا پسند نہیں کرتا کہ وہ ان کے صوبے کو کیسے بدلنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔

(فوٹو بہ شکریہ: گروڑ پرکاشن(

دہلی فسادات پر متنازعہ کتاب کو بلومسبری سے چھپوانے کی وجہ کیا تھی؟

نظریاتی دنیا میں اعتبارحاصل کرنارائٹ ونگ کی تمنا رہی ہے، لیکن جب تک وہ اس بنیادی بات کو نہیں سمجھ لیتا کہ اعتبارحاصل کرنا پڑتا ہے، اس کو خریدا نہیں جا سکتا یہ کبھی بھی زیادہ دوری نہیں طے کر پائےگا۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

کورونا: مودی حکومت کے پاس نہ حکمت عملی ہے، نہ ہی انسانیت

پچھلے چھ سالوں میں مودی حکومت کے کئی فیصلوں سے یہ واضح ہوتا ہے کہ اس کو عوام میں دہشت اور خوف و ہراس پھیلانا پسند ہے۔ نوٹ بندی میں لمبی قطاروں میں کھڑے ہوکر پرانے نوٹوں کو بدلنا ہو، شہریت ثابت کرنے کے لئے کاغذ اکٹھا کرنا ہو یا اچانک ہوئے لاک ڈاؤن میں انہونی کے ڈر سے ہجرت اورحکومت کے فیصلوں کی مار سماج میں اقتصادی طور پر کمزور طبقے پر ہی پڑی ہے۔

 نصیرالدین شاہ(فوٹو : دی وائر)

کون ہے ’ٹکڑے ٹکڑے گینگ؟‘ اگر کوئی ہے، تو حکمراں پارٹی ہے: نصیر الدین شاہ

خصوصی انٹرویو: گزشتہ دنوں دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ بھاٹیا کے ساتھ بات چیت میں معروف فلم اداکار نصیرالدین شاہ نے سی اے اے-این آر سی-این پی آر کے خلاف جاری احتجاج اورمظاہرہ، فرقہ پرستی کے عروج اور دیگراہم مسائل پرانڈسٹری کے نامور ہستیوں کی خاموشی اوردوسرے کئی اہم موضوعات پر اظہار خیال کیا۔

فوٹو: رائٹرس

پریس کی آزادی کے اصلی دشمن باہر نہیں، بلکہ اندر ہی ہیں

مودی کے انتخاب جیتنے کے بعد یا پھر اس سے کچھ پہلے ہی میڈیا نے اپنا غیر جانبدارانہ رویہ طاق پر رکھنا شروع کر دیا تھا۔ ایسا تب ہے جب حکومت اور وزیر اعظم نے میڈیا کو پوری طرح سے نظرانداز کیا ہے۔ میڈیا اہلکاروں کی جتنی زیادہ توہین کی گئی ہے، وہ اتنا ہی زیادہ اپنی وفاداری دکھانے کے لئے بےتاب نظر آ رہے ہیں۔