وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ہریانہ کے نائب وزیر اعلیٰ دشینت چوٹالا کی بیٹھک کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ ریاست کی بی جے پی قیادت والی سرکار نئے زرعی قوانین کو لےکر کسانوں کی شدید مخالفت کا سامنا کر رہی ہے۔
بھارتیہ کسان یونین کے صدربھوپیندر سنگھ مان نے کہا کہ کمیٹی میں انہیں لینے کے لیے وہ سپریم کورٹ کے شکرگزار ہیں لیکن کسانوں کے مفادات سےسمجھوتا نہ کرنے کے لیے وہ انہیں ملے کسی بھی عہدہ کو چھوڑنے کو تیار ہیں۔ مان نے یہ بھی کہا کہ […]
دہلی کی مختلف سرحدوں پر لکڑیاں اکٹھا کرکے جلائی گئیں اور اس کے چاروں طرف گھومتے ہوئے کسانوں نے نئےزرعی قوانین کی کاپیاں جلائیں۔ اس دوران مظاہرہ کررہے کسانوں نے نعرے لگائے، گیت گائے اور اپنی تحریک کی جیت کی دعاکی۔ کسان ایک مہینے سے زیادہ سے ان قوانین کی مخالفت میں مظاہرہ کر رہے ہیں۔
ملزمین کو ضمانت دیتے ہوئے عدالت نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کے ذریعے کی گئی شناخت کا بہ مشکل کوئی مطلب ہے، کیونکہ بھلے ہی وہ واقعہ کے وقت علاقے میں تعینات تھے، پر انہوں نے ملزمین کا نام لینے کے لیے اپریل تک کا انتظار کیا، جبکہ انہوں نے صاف طور پر کہا ہے کہ انہوں نے ملزمین کو 25 فروری 2020 کو دنگے میں مبینہ طور پر شامل دیکھا تھا۔
سپریم کورٹ میں سرکار کےاس قبولنامے سے پہلے پچھلے کچھ مہینوں میں کئی بی جے پی رہنما کسانوں کے مظاہرہ میں خالصتانیوں کے شامل ہونے کاالزام لگا چکے ہیں۔ یہاں تک کہ کابینہ وزیر روی شنکر پرساد، پیوش گوئل اور وزیر زراعت نریندر تومر نے بھی اس سلسلے میں ماؤنواز اور ٹکڑ ٹکڑے گینگ جیسے لفظوں کا استعمال کیا ہے۔
متنازعہ زرعی قوانین کےآئینی جواز کی جانچ کیے بناسپریم کورٹ کے اس پر روک لگانے کے قدم کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا یہ کام نہیں ہے۔ اس سے پہلے ایسے کئی کیس جیسے کہ آدھار، الیکٹورل بانڈ، سی اے اےکو لےکر مانگ کی گئی تھی کہ اس پر روک لگے، لیکن عدالت نے ایسا کرنے سے منع کر دیا تھا۔
ہندو مہاسبھا نے گزشتہ دس جنوری کو گوالیار میں مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھورام گوڈسے کے نام پر گیان شالا کی شروعات کی تھی۔ مہاسبھا کی جانب سے کہا گیا تھا کہ لائبریری کے قیام کا مقصد آج کے نوجوانوں میں سچی دیش بھکتی کو جگانا ہے، جس […]
سپریم کورٹ کی جانب سےزرعی قوانین پر مرکز اور کسانوں کے بیچ تعطل کو ختم کرنے کے مقصد سے بنائی گئی کمیٹی میں بھارتیہ کسان یونین کے بھوپیندر سنگھ مان، شیتکاری سنگٹھن کے انل گھانوت ، پرمود کمار جوشی اور ماہرمعاشیات اشوک گلاٹی شامل ہیں۔ ان چاروں نےنئے قوانین کی حمایت کی ہے۔
واقعہ مدھیہ پردیش کے سیدھی ضلع کے املیا تھانہ حلقہ میں گزشتہ نو جنوری کو رونما ہوا۔ پولیس نے چاروں ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔ خاتون کو نازک حالت میں ریوا شہر کے سنجے گاندھی میڈیکل کالج میں بھرتی کرایا گیا ہے۔
اےاین آئی نے ایک چھیڑ چھاڑ کیے گئے ویڈیوکی بنیاد پر کہا کہ سابق پاکستانی سیاسی ڈپلومیٹ ظفر ہلالی نے ہندوستان کی جانب سے کی گئی بالا کوٹ ایراسٹرائیک میں 300اموات کی بات قبول کی ہے۔ حالانکہ کئی فیکٹ چیک میں سامنے آئے اصلی ویڈیو میں ہلالی کو ہندوستان کے اس دعوے کو غلط کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔
مرکز کے تین نئے زرعی قوانین کے خلاف کئی عرضیوں کو سنتے ہوئے سی جےآئی ایس اے بوبڈے نے کہا کہ سرکار جس طرح سے معاملے کو سنبھال رہی ہے اس سے وہ بےحدمایوس ہیں۔ کورٹ نے یہ بھی کہا کہ اگر سرکار کہے کہ قوانین کونافذکرنے پر روک لگائےگی، تو عدالت اس کے لیےکمیٹی بنانے کو تیار ہے۔
پائلٹ نے گزشتہ سات جنوری کو وزیر اعظم کے بارے میں توہین آمیز ٹوئٹ کیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے اسی دن اس ٹوئٹ کو ہٹاکر معافی مانگتے ہوئے ایک دوسرا ٹوئٹ کیا اور اپنا اکاؤنٹ لاک کر دیا ہے۔
گوالیار میں گوڈسے گیان شالا شروع کرتے ہوئے ہندو مہاسبھا کے قومی نائب صدر ڈاکٹر جئےویر بھاردواج نے کہا کہ دنیا کو یہ بتانے کے لیے کہ گوڈسے سچے محب وطن تھے، لائبریری کھولی گئی ہے۔ اس کا مقصد آج کے علم سے محروم نوجوانوں میں سچی حب الوطنی کو بیدار کرنا ہے، جس کے لیے گوڈسے کھڑے ہوئے تھے۔
امریکی پارلیامنٹ کیمپس میں ہوئےتشدد کے بعد ٹوئٹر نے‘آگے اور تشدد کے خطرے کے مدنظر’ ڈونالڈ ٹرمپ کا اکاؤنٹ مستقل طور پر بند کر دیا ہے۔ اس سے پہلے فیس بک اور انسٹاگرام بھی ٹرمپ کے اکاؤنٹ بلاک کر چکے ہیں۔
سپریم کورٹ نے کورونا وائرس کے مدنظر زرعی قوانین کی مخالفت میں بڑی تعداد میں دہلی کی سرحدوں پر مظاہرہ کر رہے کسانوں کو لےکرتشویش کا اظہارکرتے ہوئے مرکزی حکومت سے پوچھا ہے کہ کیامظاہرین کو کووڈ 19سے بچانے کے لیے احتیاطی قدم اٹھائے گئے ہیں۔
اتر پردیش کے فیروزآباد ضلع کے ناگلا ملا گاؤں کا معاملہ۔ لڑکی گزشتہ سال دسمبر میں ملزم مسلم نوجوان کے ساتھ گھر چھوڑکر چلی گئی تھی۔ پولیس نے لڑکی کا پتہ لگا لیا، لیکن پولیس کو ابھی نوجوان کی تلاش ہے۔ فی الحال نوجوان اور لڑکی کے گاؤں میں کشیدگی ہے۔
الہ آباد ہائی کورٹ میں معاملے کی شنوائی کے دوران ایک حلف نامہ داخل کرکےیوپی سرکار کی جانب سے عدالت کو یہ جانکاری دی گئی۔ اتر پردیش میں تبدیلی مذہب سے متعلق قانون نافذ ہونے کے ایک دن بعد گزشتہ سال 29 نومبر کو مظفرنگر میں دو مسلمان مزدوروں کے خلاف کیس درج کیا گیا تھا۔
مرکزی حکومت کی جانب سےلائے گئے تین نئے زرعی قوانین کو واپس لینے کی مانگ کو لےکرکئی ریاستوں کے کسان دہلی کی مختلف سرحدوں پرایک مہینے سے زیادہ سے احتجاج کر رہے ہیں۔
قومی کمیشن برائے خواتین کی رکن چندرمکھی دیوی نے بیان پر تنازعہ ہونے کے بعد معافی مانگ لی ہے۔ اتر پردیش کے بدایوں ضلع میں گزشتہ تین جنوری کی شام مندر گئیں ایک50سالہ خاتون کے ساتھ گینگ ریپ کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ اسپتال میں علاج کے دوران ان کی موت ہو گئی تھی۔
اتر پردیش کے بدایوں ضلع میں تین جنوری کی شام مندر پوجا کرنے گئیں پچاس سالہ خاتون کے ساتھ مندر کے مہنت سمیت تین لوگوں نے مبینہ طور پر گینگ ریپ کیا اور زخمی حالت میں خاتون کو اس کے گھر کے سامنے پھینک کر فرار ہو گئے تھے۔ علاج کے دوران اسپتال میں خاتون کی موت ہو گئی تھی۔
بامبے ہائی کورٹ کی بنچ2008 کے مالیگاؤں بم بلاسٹ معاملے میں ملزم لیفٹیننٹ کرنل پرساد شری کانت پروہت کی ایک عرضی پر شنوائی کر رہی ہے، جس میں انہوں نے معاملے میں اپنے خلاف لگائے گئے تمام الزامات کو رد کرنے کی اپیل کی ہے۔
مرکزی حکومت سے جمعہ کو ہونے والی آٹھویں دور کی بات چیت سے پہلے ہزاروں کسانوں نے دہلی اور ہریانہ میں ٹریکٹر مارچ نکالا۔کسانوں کا کہنا ہےکہ 26 جنوری کوہریانہ،پنجاب اور اتر پردیش کے مختلف حصوں سے قومی راجدھانی میں آنے والے ٹریکٹروں کی مجوزہ پریڈ سے پہلےیہ محض ایک ریہرسل ہے۔
بہاراسٹیٹ انفارمیشن کمیشن کے سکریٹری نے کہا کہ ویب سائٹ سے متعلق پریشانیوں کو سلجھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ بھی یقینی بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ سالانہ رپورٹ تیار ہو۔
بھوپال سے بی جے پی ایم پی پر گیہ سنگھ ٹھاکر کے وکیل نے عدالت سے کہا تھا کہ انہیں صحت اورسلامتی وجوہات سے باقاعدگی سےممبئی آنے میں دقت ہوتی ہے۔ ٹھاکر 2008 میں ہوئے مالیگاؤں دھماکہ معاملے میں سات ملزمین میں سے ایک ہیں۔
معاملہ بریلی ضلع کا ہے، جہاں پہلی جنوری کوایک24 سالہ خاتو ن پر جبراًتبدیلی مذہب کا دباؤ ڈالنے کے الزام میں تین مسلم نوجوانوں پر معاملہ درج کیا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جانچ میں تینوں نوجوانوں پر لگائے گئے الزام غلط پائے گئے ہیں۔
گزشتہ 22 دسمبر کو بڑوت کے دگمبر جین کالج میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے چار ممبروں نے شرت دیوی کے مجسمے کو نقصان پہنچایا تھا، جس کے بعدتنظیم نے معافی مانگی تھی۔ ان چاروں کے خلاف دنگا کرنے سمیت آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
گوہاٹی میں ایک رکشہ ڈرائیور کو ان کی اہلیہ اور بچوں سمیت جون 2019 میں غیر قانونی شہری بتاتے ہوئے ڈٹینشن سینٹر میں بھیج دیا گیا تھا۔ انسانی حقوق کےایک وکیل کی عرضی پر ہائی کورٹ نے اس آرڈر کو خارج کرتے ہوئے معاملے کی پھرشنوائی کرنے کو کہا، جس کے بعد دونوں کوہندوستانی قراردیا گیا ہے۔
الزام ہے کہ اجین کے بیگم باغ علاقے میں بھارتیہ جنتا یووا مورچہ کی ریلی میں مبینہ طور پر فرقہ وارانہ نعرے لگانے کی وجہ سے کچھ لوگوں نے پتھربازی کر دی تھی۔ مدھیہ پردیش میں شدت پسند ہندوگروپس کی جانب سے ایسی ریلیوں کے دوران کئی جگہوں پر تشدد کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ یہ ریلیاں رام مندر تعمیر کے لیے چندہ جمع کرنے کے مقصد سے نکالی جا رہی ہیں۔
اپوزیشن نے مدرسوں کو بند کرنے کے آسام سرکار کے قدم کی تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ریاست میں یہ پولرائزیشن کا ہتھکنڈہ ہے جہاں اگلے سال مارچ اپریل میں انتخاب ہونے ہیں۔ کابینہ نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ 97 موجودہ سرکاری سنسکرت اداروں کو اسٹڈی سینٹراور ریسرچ سینٹروں میں تبدیل کیا جائےگا۔
گزشتہ آٹھ اکتوبر کو ممبئی پولیس نے ٹی آر پی سے چھیڑ چھاڑ کرنے والے ایک گروہ کا انکشاف کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ ممبئی کے پولیس کمشنر نے دعویٰ کیا تھا کہ ری پبلک ٹی وی سمیت کچھ چینلوں نے ٹی آر پی کے ساتھ ہیرپھیر کی ہے۔
فلم کے رائٹر اور کانگریس رہنما آریہ دان شوکت نے کیرل واقع سینٹرل فلم سرٹیفیکیشن بورڈ کے ریجنل آفس کے ایک ممبر،جو بی جے پی رہنما بھی ہیں، کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینسر بورڈ میں ایسے کئی سیاسی لوگوں کی تقرری کی گئی ہے، جنہیں سنیما کی سمجھ نہیں ہے۔
ٹاور انفرااسٹرکچر پرووائیڈرس ایسوسی ایشن کے مطابق،ریاست میں کم سے کم 1600 ٹاوروں کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔ کئی حصوں میں ٹاوروں کی بجلی فراہمی روک دی گئی ہے اور ساتھ ہی کیبل بھی کاٹ دیے گئے ہیں۔ وہیں جالندھر میں جیو کی فائبر کیبل کے کچھ بنڈل بھی جلا دیے گئے ہیں ۔
چار سال پہلے مہاراشٹر کے ذریعےگئو کشی مخالف قانون بنانے کے بعد گوا پوری طرح سے کرناٹک پر منحصر ہو گیا تھا۔ اب کرناٹک میں بھی ایسا ہی قانون نافذ ہو گیا ہے۔ گوا کے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے ریاست میں بیف کی فراہمی کو بحال کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ وہ بھی گئوماتا کو پوجتے ہیں، لیکن وہاں کی 30 فیصدی اقلیتی عوام کی دیکھ بھال کی ذمہ داری بھی ان کی ہے۔
دہلی ہائی کورٹ نے دہلی دنگے کے دوران 23 سالہ فیضان کی موت کے معاملے میں عدالت کی نگرانی میں جانچ کی مانگ سےمتعلق عرضی پر دہلی سرکار اور کرائم برانچ کو نوٹس جاری کیا ہے۔ دنگوں کے دوران ایک ویڈیو میں کچھ پولیس اہلکار زمین پر فیضان سمیت کچھ زخمی نوجوانوں سے قومی ترانہ گانے کو کہتے دکھ رہے تھے۔ فیضان کی اسپتال میں موت ہو گئی تھی۔
الہ آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ مزاحمت کے حق کو آئین کےآرٹیکل 19 کے تحت تحفظ حاصل ہے اور سرکار کے نظم ونسق کی تنقید کرنا کوئی جرم نہیں ہے۔
سینئرایڈوکیٹ محمود پراچہ دہلی فسادات کے ملزمین کی عدالت میں پیروی کر رہے ہیں۔پراچہ کے اسسٹنٹ وکیلوں کا الزام ہے کہ پولیس کی یہ چھاپےماری تمام ریکارڈ اور دستاویز کو ضائع کرنے کی کوشش تھی۔
خودساختہ ہندوتوالیڈر راگنی تیواری نےایک ویڈیو میں کھلے عام تشدد سے کسانوں کے مظاہرہ کو ختم کروانے کی دھمکی دی تھی۔ شہریت قانون کے خلاف ہو رہے مظاہرہ کے دوران اس سال 22 فروری کوشمال -مشرقی دہلی کے جعفرآباد میں فرقہ وارانہ فساد ہوئے تھے۔
سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ جب تک جموں وکشمیر کو آرٹیکل370 کے تحت ملے خصوصی درجے کو بحال نہیں کیا جاتا ہے، تب تک وہ انتخاب نہیں لڑیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر سرکار انہیں حراست میں لینا چاہتی ہے تو سیدھے ان کے پاس آئے، اورگھرکے ممبروں ، دوستوں اور پارٹی کے اتحادیوں کو پریشان کرنا بند کر دے۔
ہریانہ کے وزیراعلیٰ منوہر لال کھٹر آئندہ میونسپل انتخاب کی تشہیر کے لیے گزشتہ منگل کو ایک عوامی اجلاس کرنے امبالہ گئے تھے۔ اس دوران مظاہرہ کررہے کسانوں کے ایک گروپ نے انہیں کالے جھنڈے دکھائے اور سرکار کے خلاف نعرے بازی کی تھی۔
ان ملزمین میں بی جے پی ایم ایل اے سنگیت سوم، سریش رانا، کپل دیو شامل ہیں۔ فساد سے پہلے جاٹ کمیونٹی کے لوگوں کی جانب سے بلائی کے گئی مہاپنچایت کے سلسلے میں یہ کیس درج کیا گیا تھا۔ بی جے پی ایم ایل اےپرہیٹ اسپیچ کا الزام ہے۔