زراعتی بحران

(علامتی تصویر: رائٹرس)

اخراج میں تخفیف نہ کی گئی تو ہندوستان میں ہو سکتی ہے ناقابل برداشت گرمی اور اشیائے خوردونوش کی قلت: رپورٹ

موسمیاتی تبدیلی سےمتعلق بین حکومتی کمیٹی کی جانب سے جاری رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر اخراج میں تخفیف نہ کی گئی تو ہندوستان کوانسانی بقا کےنظریے سے ناقابل برداشت گرمی سے لے کراشیائے خوردونوش کی قلت اور سمندر کی آبی سطح میں اضافے سےشدید معاشی نقصان تک کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

 (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

منریگا کو کانگریس کی ناکامیوں کی یادگار بتانے والے مودی اسی کے سہارے بحران سے نکلنے کی راہ تلاش کر رہے ہیں

کو رونا بحران سے بڑھتی بےروزگاری میں منریگا ہی واحد سہارا رہ گیا ہے۔ لوگوں کو روزگار دینے کی صحیح پالیسی نہیں ہونے کی وجہ سے مودی سرکار کو اپنی مدت کار میں منریگا کا بجٹ لگ بھگ دوگنا کرنا پڑا ہے اور حال ہی میں اعلان کیےگئے اضافی 40000 کروڑ روپے کو جوڑ دیں تو یہ تقریباً تین گنا ہو جائےگا۔

فائل فوٹو: پی ٹی آئی

بی جے پی مقتدرہ ریاستوں سمیت کئی ریاستوں نے کی تھی ایم ایس پی بڑھانے کی سفارش، مرکز نے ٹھکرایا

دی وائر کی خصوصی رپورٹ: آر ٹی آئی کے تحت حاصل کئے گئے دستاویز بتاتےہیں کہ مہاراشٹر، راجستھان، اتر پردیش سمیت کئی دیگر ریاستوں نے مرکز کے ذریعےطےشدہ ایم ایس پی پر اتفاق نہیں کیا تھا۔ ریاستوں نے اپنے یہاں کی پیداواری لاگت کے حساب سے امدادی قیمت طے کرنے کی سفارش کی تھی، لیکن مرکز نے تمام تجاویز کوخارج کر دیا۔

نیتی آیوگ کے سابق نائب صدر اروند پن گڑھیا (فوٹو : پی ٹی آئی)

ہمارے مفاد میں ہے آئی سی ای پی، باہر رہے تو نہیں آئے‌ گی کوئی ملٹی نیشنل  کمپنی: اروند پن گڑھیا

اگست 2017 میں نیتی آیوگ سے استعفیٰ دینے والے اروند پن گڑھیا نے کہا کہ آپ آر سی ای پی سے باہر نہیں رہ سکتے ہیں کیونکہ اس کا مطلب ہوگا کہ ہم جو بھی ان 15 ممالک کے بازاروں میں برآمد کریں‌گے ان پر بھاری فیس لگے‌گی۔ وہیں، وہ بنا کسی روک-ٹوک‌کے اپنا سامان برآمد کریں‌گے۔ اس سے ہمارے برآمد کنندگان کو بہت نقصان ہوگا۔

تھائی لینڈ کے بنکاک میں تیسری آر سی ای پی کانفرنس کے دوران غیر ملکی رہنماؤں کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی(فوٹو بہ شکریہ: پی آئی بی)

آر سی ای پی معاہدے میں شامل نہیں ہوگا ہندوستان، کہا-ہمارے خدشات دورنہیں ہو ئے

ہندوستان اپنی مصنوعات کے لئے بازار تک رسائی کے معاملے کو زور و شور سےاٹھا رہا تھا ، جس کا حل نہیں نکالا جا سکا۔ آر سی ای پی میں دس آسیان ممالک اوران کے چھ آزاد کاروبای شراکت دار چین، ہندوستان، جاپان، جنوبی کوریا، آسٹریلیا اورنیوزی لینڈ شامل ہیں۔

wpsbU1ez

’آر سی ای پی سمجھوتے سے کروڑوں ملک فارمر برباد ہوجائیں گے‘

انٹرویو: تقریباً 250 کسان یونین کے سب سے بڑے مورچے آل انڈیا کسان سنگھرش کوآرڈینشن کمیٹی(اے آئی کے سی سی)نے ریجنل کمپریہنسواکانومک پارٹنر شب(آر سی ای پی)کاروباری معاہدے کے خلاف 4 نومبر کو پورے ملک میں مارچ نکالنے کا اعلان کیا ہے۔ تنظیم کے کنوینر وی ایم سنگھ سے بات چیت۔

mind the gap 2

ہندوستان سماجی تحفظ پرسری لنکا اور نیپال سے بھی کم خرچ کرتا ہے

یہ صورت حال اس وقت ہے جب ہندوستان کم از کم مزدوری کا قانون بنانے والا پہلا ترقی یافتہ ملک 1948 میں ہی بن گیا تھا۔قابل ذکر ہے کہ ہندوستان سماجی تحفظ پر چین،سری لنکا، تھائی لینڈیہاں تک کہ نیپال سے بھی کم خرچ کرتا ہے۔

 (علامتی فوٹو : رائٹرس)

آب وہوا کی تبدیلی سے کھیتی  پر برا اثرپڑ رہاہے، 23 فیصد تک کم ہو سکتی ہے گیہوں کی پیداوار

خاص رپورٹ : وزارت زراعت نے سینئر بی جے پی رہنما مرلی منوہر جوشی کی صدارت والی پارلیامانی کمیٹی کو بتایا کہ اگر وقت رہتے مؤثر قدم نہیں اٹھائے گئے تو دھان، گیہوں، مکئی، جوار، سرسوں جیسی فصلوں پر آب وہوا کی تبدیلی کا کافی برا اثر پڑ سکتا ہے۔ کمیٹی نے اس مسئلہ کو حل کرنے کے لئے حکومت کی کوششوں کو ناکافی بتایا ہے۔