یوجی سی کی جانب سے بی اے کی تاریخ کےنصاب کے لیے تیارکیےگئے ڈرافٹ میں معروف مؤرخین،مثلاً قدیم ہندوستان پر آر ایس شرما اورقرون وسطیٰ کے ہندوستان پر عرفان حبیب کی کتا بیں ہٹا دی گئی ہیں ۔ ان کی جگہ ‘سنگھ اور اقتدار’کے قریبی سمجھے جانے والے مصنفین کو شامل کیا گیا ہے۔
علم کی جب بھی بات ہوتی ہے تو بہار کے تاریخی نالندہ اور وکرم شلا یونیورسٹی کا ذکر کئے بغیر پوری نہیں ہوتی ، لیکن اسی بہار میں آج تعلیمی نظام کا حال یہ ہے کہ آدھا درجن یونیورسٹیوں میں مختلف سیشن کے امتحان کئی سالوں سے التوا میں ہیں۔
این سی ای آر ٹی کی 12ویں کلاس کی نئی کتاب میں بی جے پی کو مسلم خواتین کے مفادات کا حمایتی بتایا گیا ہے۔
مودی حکومت کے آنے کے بعد تعلیم کے میدان میں بہت احتیاط کے ساتھ اس نظریہ کو آگے بڑھانے کی کوشش کی جا رہی ہے، جس کا ملک کے فطری مزاج کے ساتھ کوئی میل نہیں ہے۔