جموں و کشمیر کے کپواڑہ ضلع کے کنن گاؤں کے رہنے والے 35 سالہ عبدل راشد ڈار کو گزشتہ سال 15 دسمبر کو 41 راشٹریہ رائفلز کےجوانوں نے پولیس کو مطلع کیے بغیر ان کے گھر سے حراست میں لیا تھا۔ راشد کے اہل خانہ نے حراست میں ان کےقتل کاالزام لگایا ہے ،جبکہ فوج نے کسی بھی طرح کی گڑ بڑی سے انکار کیا ہے۔
ویڈیو: شمال-مشرقی دہلی کی حمیدہ ادریسی کا الزام ہے کہ گزشتہ30 اگست کو ان کےکرایہ دار اور پڑوسیوں کے بیچ جھگڑا ہوا تھا۔انہوں نے بیچ بچاؤ کرکے معاملہ کو ختم کرا دیا تھا۔ بعد میں دیال پور تھانے کے ایس ایچ او گریش جین اور دوسرے پولیس اہلکار انہیں جبراً تھانے لے گئے اور ان کی بےرحمی سے پٹائی کی گئی۔ حالانکہ پولیس نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔
مسلم خاتون کا الزام ہے کہ گزشتہ30 اگست کو ان کے کرایہ دار اور پڑوسیوں کے بیچ جھگڑا ہوا تھا۔انہوں نے مداخلت کر کےمعاملہ کو ختم کرا دیا تھا۔بعد میں شمال-مشرقی دہلی کے دیال پور تھانے کے ایس ایچ او گریش جین اور دیگرپولیس اہلکار انہیں زبردستی تھانے لے گئے اور ان کی بےرحمی سے پٹائی کی گئی۔ ایس ایچ او نے الزامات کی تردید کی ہے۔