Doctor

(علامتی تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

پتنجلی آیوروید کے اشتہارات کے خلاف کارروائی نہ ہونے کے حوالے سے ڈاکٹر نے مرکز سے شکایت کی

کیرالہ کے ڈاکٹر کیوی بابو نے مرکز سے شکایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بذات خود مرکزی وزارت کی متعدد ہدایات اور وزیر اعظم کے دفتر کی مداخلت کے باوجود پتنجلی کی ہربل مصنوعات کے گمراہ کن اشتہارات کے سلسلے میں اتراکھنڈ کے حکام نے پتنجلی آیوروید کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔

(السٹریشن دی وائر)

ماہر امراض قلب نے مریضوں کو غیر معیاری پیس میکر لگائے، 200 سے زیادہ لوگ متاثر: یوپی پولیس

گرفتار ملزم کی شناخت اتر پردیش یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز، سیفئی کے ماہر امراض قلب ڈاکٹر سمیر صراف کے طور پرکی گئی ہے۔ ان کے خلاف کافی عرصے سے شکایات موصول ہو رہی تھیں۔ دسمبر 2021 میں ادارے کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے ملزم ڈاکٹر کے خلاف شکایت درج کرائی اور پولیس نے فروری 2022 میں مقدمہ درج کیا۔

ایک ڈاکٹر نسخے پر دوا لکھتے ہوئے۔ پس منظر میں سپریم کورٹ۔ (تصویر: کریٹیو کامنس اور پی ٹی آئی)

فارما کمپنی اور ڈاکٹروں کی ملی بھگت کے خلاف لازمی قانون سازی کی ضرورت پر زور دینے والی حکومت کا یو ٹرن   

مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں ایک جواب میں کہا ہے کہ فارماسوٹیکلز کمپنیوں کی جانب سے ڈاکٹروں کو رشوت دینے سے روکنے کے لیےرضاکارانہ طور پر نافذ یونیفارم کوڈ آف فارماسوٹیکل مارکیٹنگ پریکٹس ہی کافی ہے۔ حالاں کہ، قبل میں حکومت لازمی قانون سازی کی ضرورت پر زور دیتی رہی ہے۔

یتی نرسنہانند کے ساتھ ڈاکٹر اروند وتس ۔ (فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر)

یوپی: ڈاکٹر نے کیا تھا ہندو تنظیموں کی حمایت کی وجہ سے دھمکی ملنے کا دعویٰ، جانچ میں معاملہ فرضی نکلا

غازی آباد کے ایک ڈاکٹر نے کیس درج کرواتے ہوئے کہا تھاکہ ہندو تنظیموں کی حمایت کی وجہ سے انہیں ایک غیر ملکی نمبر سے سر قلم کرنے کی دھمکی ملی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش میں معاملہ فرضی پایا گیا۔ ڈاکٹر نے سستی شہرت حاصل کرنے کے لیےیہ کیس درج کرایا تھا۔

علامتی فوٹو: رائٹرس

گجرات: خاتون سے کئی بار ریپ کرنے کے الزام میں ایک فوٹو گرافر، وکیل اور ڈاکٹر گرفتار

واقعہ گجرات کےآنند کا ہے،جہاں ایک خاتون نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ گزشتہ ڈیڑھ سال میں تینوں ملزمین نے سازش کےتحت کئی بار ان کاریپ کیا، جبراً ان کی نجی تصویریں کھینچی اور انہیں لیک کرنے کی دھمکی دی۔

AshwiniChoubey

ایمس میں بہاری مریضوں کی بھیڑ : معاف کیجیے منسٹر صاحب

یہ مریض کا حق ہے کہ وہ خودمحسوس کرے  کہ وہ کتنا بیمار ہے؟ محسوس کرنا مزاج کی بات ہے۔ اور میں یہ امید کروں‌گا کہ آپ مریض کی نوعیت میں تو تبدیلی نہیں کرنا چاہیں‌گے۔ اگر آپ چاہتے ہیں تو پلیز مت کیجئے سر۔ یہ کسی بھی […]