muslim men

(بائیں سے) روجہ، جس کا 18 سالہ بیٹا جیل میں ہے، ناظمین اور شمس الدین کے اہل خانہ، اور آصف حسینی یالیوال اپنے 16 سالہ بیٹے مبارک کے ساتھ۔ (تمام تصاویر: سکنیا شانتا)

ہبلی فسادات معاملہ: پولیس پر پتھراؤ کرنے کے الزام میں سال بھر سے جیل میں بند ہیں کئی مسلمان

اپریل 2022 میں کرناٹک کے ہبلی میں ایک مسجد کے باہر ہوئے بلوے کے سلسلے میں 150 سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کیا گیاتھا۔ پولیس اہلکاروں کی شکایت پر درج کی گئی ایف آئی آر میں پتھراؤ کو ‘دہشت گردانہ فعل’بتاتے ہوئے یو اے پی اے کی دفعات لگائے جانے کے بعد سےزیادہ تر ملزمین جیل میں رہنے کومجبور ہیں۔

معاملے میں دو ملزمین کے ساتھ یوپی پولیس۔ (تصویر بہ شکریہ: ٹوئٹر/@AITCSanghamitra)

ہندو مہاسبھا کے ممبروں  نے مسلم نوجوانوں کو پھنسانے کے لیے گئو کشی کروائی: یوپی پولیس

اتر پردیش کے آگرہ ضلع کا معاملہ۔ رام نومی پر گئو کشی کی واردات ہوئی تھی اور گائے کا گوشت برآمد کیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں اکھل بھارت ہندو مہاسبھا کے عہدیداروں نے کچھ مسلم نوجوانوں کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی تھی۔ تاہم کال ریکارڈ سے پتہ چلا کہ ملزم ایک ماہ سے زائد عرصے سے جائے وقوعہ پر نہیں گئے تھے۔

(علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس)

مدھیہ پردیش: مسلم مردوں نے جیل افسر پر داڑھی منڈوانے کے لیے مجبور کرنے کا الزام لگایا

معاملہ مدھیہ پردیش کے راج گڑھ ضلع کا ہے۔ بھوپال سینٹرل سے کانگریس ایم ایل اے عارف مسعود نے الزام لگایا ہے کہ جیل میں مسلم کمیونٹی کے ان لوگوں کے ساتھ بدسلوکی کی گئی ہے۔ انہوں نے اس سلسلے میں ریاستی وزیر داخلہ نروتم مشرا سے ملاقات کی اور جیل حکام کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔