narayan pur

چھتیس گڑھ کے عیسائی قبائلیوں پر مبینہ حملے کے خلاف نئی دہلی میں احتجاجی مظاہرہ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

چھتیس گڑھ: مبینہ تبدیلی مذہب کو لے کر نارائن پور میں ہوئے تصادم میں اب تک 26 لوگ گرفتار

چھتیس گڑھ کے نارائن پور ضلع کے گورا گاؤں میں یکم جنوری کو مبینہ تبدیلی مذہب کو لے کر عیسائی خاندانوں پر ہوئے حملے میں ایک پولیس افسر سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔ اگلے دن 2 جنوری کو نارائن پور میں تبدیلی مذہب کے خلاف ایک میٹنگ ہوئی تھی، جس کے بعد ہجوم نے شہر کے ایک اسکول میں واقع چرچ میں توڑ پھوڑ کی تھی۔ اس سے پہلے اس معاملے میں بی جے پی لیڈروں سمیت کئی لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔

نارائن پور ڈسٹرکٹ کلکٹریٹ کے باہر عیسائی مخالف تشدد کے خلاف احتجاجی مظاہرہ  کی ایک تصویر۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

چھتیس گڑھ: نارائن پور ضلع میں عیسائی مخالف تشدد کے خلاف گاؤں والوں کا احتجاجی مظاہرہ

بستر ڈویژن کے نارائن پور ضلع میں کلکٹریٹ کے باہرسینکڑوں لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ کلکٹر کو دیے گئے میمورنڈم میں انہوں نے الزام لگایا ہے کہ آر ایس ایس اور دیگر ہندوتوا تنظیموں کے اکساوے پر عیسائیوں کے خلاف تشددکیا جا رہا ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے کارروائی کی جائے۔