اپنے والد اور دادی کے برخلاف بطور کانگریس صدر راہل گاندھی نے تمام مدعیان کی باتیں سنیں، جس کی امید قدیم اورتاریخی پارٹی کے ہائی کمانڈ جیسے عہدےدار سے کم ہی رہتی ہے۔
راہل گاندھی کے بارے میں ابھی تک رائے نہیں بدلی ہے۔ ان کو اب بھی یہ ثابت کرنا ہے کہ وہ نریندر مودی کےمتبادل ہیں۔
ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے 5 ریاستوں کے انتخابی نتائج کے بارے میں سینئر صحافی قربان علی اور پروفیسر ویویک کمار سے ارملیش کی بات چیت۔
مودی نے شہری علاقوں سے کچھ وسائل ہٹاکر دیہی علاقوں کی طرف موڑنے کا داؤ چلا، لیکن کیا یہ کامیاب رہا ہے؟
ان نتائج سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ اگر ان تین ریاستوں میں اپوزیشن متحد ہو کر لڑتی تو بی جے پی کو اس ے زیادہ بڑی ہار کا سامنا کرنا پڑسکتا تھا۔خصوصاً مدھیہ پردیش میں جہاں شیوراج سنگھ چوہان کوبے دخل کرنے میں کانگریس کو مشقت کرنی پڑی ۔
گزشتہ 25 سالوں میں پہلی بار ہوگا کہ راجستھان اسمبلی میں بی جے پی کا کوئی مسلم ایم ایل اے نہیں ہے۔ وسندھرا راجے حکومت میں وزیر یونس خان جن کو ٹونک سے ٹکٹ دیا گیا وہ بھی کانگریس کے سچن پائلٹ سے ہار گئے ہیں۔
میزورم کی 40 رکنی سیٹ میں سے میزو نیشنل فرنٹ نے 26 سیٹوں پر جیت درج کی۔ زورام تھانگا کو ایم این ایف ایم ایل اے جماعت کا رہنما منتخب کیا گیا۔
بنا چہرہ اعلان کئے میدان میں اترنے اور ٹکٹ بٹوارے میں کھینچ تان کی وجہ سے کانگریس یکطرفہ جیت سے چوک گئی، لیکن پارٹی نے حکومت بنانے لائق اکثریت حاصل کر لی ہے۔
بی جے پی سے موجودہ وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان نے استعفیٰ دیا ۔ 230 سیٹوں والی ودھان سبھا میں کسی بھی پارٹی کے پاس حکومت بنانے کے لیے 116 سیٹیں ہونا ضروری ہیں ۔ کسی بھی پارٹی کے پاس مکمل اکثریت نہیں ہے ۔ ایس پی اور بی ایس پی نے کانگریس کی حمایت کی ۔
ٹی آر ایس نے اسمبلی الیکشن میں کل 119 سیٹوں میں 60 پر جیت درج کر لی ہے اور 27 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔
راجستھان کی ٹونک سیٹ سے سچن پائلٹ نے بی جے پی کے یونس خان کو 50 ہزارووٹوں سے ہرا دیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق میزورم کی 40 سیتوں میں سے ایم این ایف 18 سیٹیں جیت گئی ہے اور 7 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے ۔ وہیں کانگریس کو اب تک 5سیٹیں ملی ہیں ۔
راجستھان کی جھالرا پاٹن سیٹ سے وسندھرا راجے نے کانگریس کے مانویندر سنگھ کو ہرا دیا ہے۔
راجستھان ، چھتیس گڑھ ، مدھیہ پردیش ،میزورم اور تلنگانہ کے اسمبلی انتخابات پر سینئر صحافیوں کے تبصرے اور تجزیے
اے آئی ایم آئی ایم رہنما اکبر الدین اویسی تلنگانہ کے چندرائن گٹہ سیٹ سے جیت گئے ہیں۔
میزورم میں رجحانوں کے مطابق ایم این ایف کو اکثریت مل گئی ہے ۔ یہاں 40 میں سے 24 سیٹوں پر ایم این ایف ،کانگریس 10 اور بی جے پی 1 اور دیگر 5 پر آگے چل رہی ہے۔ نئی دہلی: 5 ریاستوں میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں ووٹوں کی گنتی شروع […]
بھرت پور ضلع کے ڈیگ کمہیر سے کانگریس امیدوار وشویندر سنگھ نے ای وی ایم سے چھیڑچھاڑ اور اس کے تحفظ کو لےکر لاپرواہی برتے جانے کا الزام لگایا تھا۔سنیچر کی شب کانگریس کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان ای وی ایم کو لےکر تنازعہ ہوا تھا۔ ای […]
پانچ ریاستوں میں 4 مرحلوں میں 12نومبر،20نومبر،28نومبراور 7 دسمبر کو ووٹ ڈالے گئے تھے۔جس کا نتیجہ آئندہ 11 دسمبر کو آئے گا۔
بی جے پی کے اسٹارپرچارک اور مقامی رہنما راجستھان کے انتخابی میدان میں ہندو رائےدہندگان کی صف بندی کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں، لیکن ایک آدھ سیٹ کو چھوڑکر اس کا اثر ہوتا ہوا نظر نہیں آ رہا۔
راجستھان کی آبادی میں تقریباً55 لاکھ لوگ خانہ بدوش کمیونٹی سے آتے ہیں لیکن بی جے پی اور کانگریس کے پاس ان کو لےکر نہ کوئی پالیسی دکھائی دیتی ہے اور نہ ہی نیت۔
گراؤنڈ رپورٹ : بی جے پی نے باڑمیر ضلع میں پڑنے والے ناتھ فرقے کے تارترا مٹھ کے مہنت پرتاپ پوری مہاراج کو پوکھرن سے ٹکٹ دیا ہے تو کانگریس نے علاقے کے مشہور سندھی-مسلم مذہبی رہنما غازی فقیر کے بیٹے صالح محمد کو میدان میں اتارا ہے۔
وسندھرا راجے کی وجہ سے راجپوت راجستھان انتخابات میں بی جے پی کا انتخابی کھیل اسی طرح بگاڑ سکتے ہیں، جیسے 2013 میں جاٹوں کے اشوک گہلوت کے خلاف ناراضگی نے کانگریس کو نقصان پہنچایا تھا۔
جانکاروں کا کہنا ہے کہ ٹونک سے یونس خان کو اتارنے کے پیچھے ایک وجہ یہ بھی ہے کہ یہ علاقہ مسلم اکثریت والا ہے۔
خاص رپورٹ: راجستھان میں کانگریس کی کمان سنبھال رہے سچن پائلٹ نہ تو خود اسمبلی کا انتخاب لڑنا چاہتے تھے اور نہ ہی اشوک گہلوت کو انتخابی میدان میں امیدوار کی حیثیت سے اترتا ہوا دیکھنا چاہتے تھے، لیکن ان کے اس منصوبے پر ایک جھٹکے میں پانی […]
امت شاہ آدھے سے زیادہ ایم ایل اے کا ٹکٹ کاٹنا چاہتے ہیں جبکہ وسندھرا راجے 80 فیصد سے زیادہ ایم ایل اے کو پھر سے ٹکٹ دینے کے حق میں ہیں۔ اس رسّہ کشی میں شاہ کے ساتھ پوری ٹیم ہے جبکہ راجے اکیلی جدّو جہد کر رہی ہیں۔
گراؤنڈ رپورٹ : صوبے میں کانگریس اور بی جے پی کو ٹکر دینے کے لئے ہنومان بینی وال کی راشٹریہ لوک تانترک پارٹی نے گھنشیام تیواری،ایس پی اور آر ایل ڈی کے ساتھ انتخابی میدان میں اترنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اتحاد سرخیاں تو خوب بٹور رہا ہے، لیکن اس کی کامیابی پر شک برقرار ہے۔
راجستھان کی وزیراعلیٰ وسندھرا راجے کا راجاکھیڑا سے انتخاب لڑنے بات پہلے سے کی جارہی تھی۔ بی جے پی کی طرف سے کی گئی رائےشماری میں بھی اس سیٹ سے دعوے دار میں ان کا نام سامنے آیا، لیکن وسندھرا نے قیاس آرائیوں کو دور کرتے ہوئے اپنی روایتی سیٹ جھالراپاٹن سے انتخاب لڑنے کا اعلان کیا ہے۔
ڈیپارٹمنٹ آف میڈیکل، ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر جئے پور میں زیکا وائرس پر کنٹرول کا دعویٰ کر رہا ہے، لیکن سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس کی چپیٹ میں آنے والے لوگوں کی تعداد 130 سے زیادہ ہو چکی ہے۔
آج اشوک گہلوت کانگریس کے مرکزی دفتر کی سب سے اہم شخصیت ہو چلے ہیں۔ ایسے میں کانگریسیوں کا یہ یقین درست معلوم ہوتا ہے کہ راجستھان میں کانگریس کی فتح کا فاصلہ کم رہا تو اشوک ہی راہل کی پہلی پسند ہوں گے۔
منو کے مجسمہ کو ہائی کورٹ کے احاطے سے ہٹانے کی عرضیاں سال 1989 سے زیر التوا ہیں، جن پر 2015 کے بعد سے سماعت نہیں ہوئی ہے۔ سوموار کو اورنگ آباد کی دو خواتین کے مجسمہ پر سیاہی پوتنے کے بعد معاملہ پھر گرما گیا ہے۔
پانچ ریاستوں میں مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، راجستھان، تلنگانہ اور میزورم کےاسمبلی انتخابات کے اعلان کے لئے بلائے گئے پریس کانفرنس کو لےکراپوزیشن پارٹی کانگریس کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات سنگین ہیں۔
گراؤنڈ رپورٹ : ارد کی Minimum Support Price(ایم ایس پی)5600 روپے فی کوئنٹل ہے، لیکن سرکاری مراکز پر خرید شروع نہیں ہونے کی وجہ سے کسانوں کو 500 سے 2000 روپے فی کوئنٹل کی قیمت سے اپنی اپج بیچنی پڑ رہی ہے۔
باڑمیر کے شو سے ایم ایل اے مانویندر سنگھ نے حال ہی میں بی جے پی کو چھوڑنے کا اعلان کیا ہے۔ کانگریس ان کو اپنے پالے میں شامل کرنا چاہتی ہے، لیکن اس کو ذات پات والے فارمولے کے بگڑنے کا ڈر ستا رہا ہے۔
اتر پردیش نو نرمان سینا کے قومی صدر امت جانی کا کہنا ہے کہ ہمیں آگرہ پارلیامانی حلقے سےہندو چہرے کی ضرورت تھی،اور شمبھو لال ریگر سےبہتر کوئی اور ہندو چہرہ ہمیں نظر نہیں آتا۔
ایک مرکزی وزیر جس کو اس وقت پیٹرول-ڈیزل کے بڑھتے داموں کو کم کرنے کے لئے کوشاں ہونا چاہیے تھا تو وہ اپوزیشن کے ایک رہنما کی ضمانت کے دن گن رہا ہے۔ ان کی زبان ٹرول کی طرح ہو گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق باڑمیر کے صحافی درگ سنگھ راج پروہت کی گرفتاری کے معاملے پر بہار حکومت کے ذریعے بنائی گئی جانچ کمیٹی کی رپورٹ میں ایک اے ایس پی کے خلاف ڈسپلنری ایکشن کی سفارش کی گئی ہے۔
عوام نے کسی پارٹی کو مطلق اکثریت کی حکومت بنانے کا موقع دیا تو وہ بی جے پی ہے۔ راجستھان کے اندر بھارتیہ جنتا پارٹی کی سرکار انگد کا پاؤں ہے ، اس کو کوئی اکھاڑ نہیں سکتا ۔
ایس سی/ایس ٹی ایکٹ میں ہوئی ترمیم کی مخالفت ملک کے کئی حصوں میں ہو رہی ہے لیکن الیکشن کی دہلیز پر کھڑے مدھیہ پردیش میں اس کا اثر زیادہ ہے۔ بی جے پی-کانگریس دونوں ہی جماعتوں کے رہنماؤں کو ریاست میں جگہ جگہ مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
راجستھان کے الور میں ماب لنچنگ کی یہ واردات اسی سال 21 جولائی کو ہوئی تھی۔
راجستھان ہائی کورٹ نے یہ حکم دو پی آئی ایل کے نپٹارے کے دوران دیا ہے۔ ان میں ریاست کی وزیراعلیٰ وسندھرا راجے پر گورو یاترا کے ذریعے سرکاری خرچ پر پارٹی کی تشہیر کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔