RTI News

وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ سینٹرل انفارمیشن کمشنر ادے مہرکر۔ (فوٹو: فیس بک)

انفارمیشن کمشنرکی جانب سے بی جے پی کے نظریے کو فروغ دینے والے ٹوئٹ پر آر ٹی آئی کارکن فکرمند

بنا درخواست دیے ہی سابق صحافی ادے مہر کر کی سینٹرل انفارمیشن کمیشن میں تقرری ہوئی تھی۔ انہوں نے مودی ماڈل پر کتابیں بھی لکھی ہیں۔ ان کی تقرری کو لےکربھی تنازعہ ہوا تھا۔ حال کے دنوں میں مہر کر نے اپنے کچھ ٹوئٹس میں آر ایس ایس اور بی جے پی کی پالیسیوں کو لے کر اپنی حمایت کا اظہار کیاہے۔

(فوٹو: رائٹرس/پی آئی بی)

انفارمیشن کمشنرز کی تقرری میں  بے ضابطگی، جس نے نہیں دیا درخواست اس کا بھی ہوا انتخاب

خصوصی رپورٹ: پچھلے سال نومبر میں چیف انفارمیشن کمشنر اور تین انفارمیشن کمشنرز کی تقرری ہوئی تھی۔ اس سے متعلق دستاویز بتاتے ہیں کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے باوجود سرچ کمیٹی نے بنا شفاف عمل اورمعیار کے ناموں کو شارٹ لسٹ کیا تھا۔ وہیں وزیر اعظم پر دو کتاب لکھ چکے صحافی کو بنا درخواست کے انفارمیشن کمشنر بنا دیا گیا۔

راہل گاندھی: پی ٹی آئی

آر ٹی آئی کے دائرے میں آئیں سیاسی جماعت، عدلیہ، میڈیا اور صنعت کار: راہل گاندھی

کانگریس صدر راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ موجودہ حکومت آر ٹی آئی قانون کو ہی تباہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بد عنوانی پر حملے کے کئی طریقے ہیں جن میں لوک پال بھی ہے، لیکن اس کی اجازت ہی نہیں دی جا رہی۔

فوٹو : رائٹرس/پی آئی بی

سپریم کورٹ نے مرکز سے پوچھا، انفارمیشن  کمشنر کے عہدے پر صرف نوکرشاہوں کی ہی تقرری کیوں ہوئی

مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ کمشنر کی تقرری کے لئے بنائی گئی کمیٹی نے 14 ناموں کو شارٹ لسٹ کیا تھا جس میں سے 13 نوکرشاہ تھے۔ جس پر جسٹس سیکری نے کہا کہ ہم تقرری کو غلط نہیں ٹھہرا رہے ہیں۔ لیکن جب غیرنوکرشاہوں کے نام بھی تھے، تو ان میں سے کسی کی تقرری کیوں نہیں کی گئی۔

فوٹو : رائٹرس/پی آئی بی

کیوں مودی حکومت انفارمیشن کمشنر کے عہدے کے لئے نوکرشاہوں کو ترجیح دے رہی ہے؟

سینٹرل انفارمیشن کمیشن میں حال ہی میں 4 انفارمیشن کمشنر وں کی تقرری کی گئی ہےجوسابق نوکرشاہ ہیں۔ حالانکہ آر ٹی آئی قانون کی دفعہ 12 (5) بتاتی ہے کہ انفارمیشن کمشنر کی تقرری قانون، سائنس اور ٹکنالوجی، سماجی خدمات، ایڈمنسٹریشن، صحافت یا حکومت کے شعبے سے کی جانی چاہیے۔

RTI-2

آرٹی آئی قانون کے غلط استعمال کی کوئی جانکاری نہیں ہے: مرکزی حکومت

یونین منسٹر جتیندر سنگھ نے لوک سبھا میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آرٹی آئی قانون، 2005 کے غلط استعمال کی کوئی جانکاری حکومت ہند کے علم میں نہیں ہے۔ غلط استعمال سے بچنے کے لئے آر ٹی آئی قانون میں پہلے سے ہی اہتمام کیا گیا ہے۔

دہلی میں آر ٹی آئی ترمیم کے خلاف  مظاہرہ کرتے لوگ۔  (فوٹو : دی وائر)

آر ٹی آئی ترمیم کی مخالفت میں اترے کارکن، سابق انفارمیشن کمشنر نے لکھا صدر جمہوریہ کو خط

سابق سینٹرل انفارمیشن کمشنر شری دھر آچاریہ لو نے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کو خط لکھ‌کر انفارمیشن کمشنر کی تقرری اورآر ٹی آئی قانون میں ترمیم نہیں کرنے کی مانگ کی ہے۔

سپریم کورٹ اور وزیر اعظم نریندر مودی (فوٹو : پی ٹی آئی)

سپریم کورٹ نے مرکز اور 8 ریاستوں سے پوچھا، انفارمیشن کمشنر کے عہدوں کو بھرنے کے لئے کیا کیا

سینئر وکیل پرشانت بھوشن نے کہا کہ مرکز اور ریاست کے انفارمیشن کمیشن میں انفارمیشن کمشنر کے عہدوں کا خالی رہنا جمہوریت کے لئے اچھا نہیں ہے۔ آر ٹی آئی ایکٹ پاس کرنے کااہم مقصد شفافیت متعین کرنا تھا۔

(فوٹو : رائٹرس)

کیاکسانوں کے نام پر بڑی بڑی کمپنیوں کو بھاری بھرکم لون دیا جا رہا ہے؟

اسپیشل رپورٹ :آر ٹی آئی کے ذریعے یہ سامنے آیا ہے کہ سال 2016 میں 615 کھاتوں کو اوسطاً 95 کروڑ سے زیادہ کا زراعتی لون دیا گیا ہے۔ ماہرین زراعت کا کہنا ہے کہ سستی شرح اور آسان اصولوں کے تحت کسانوں کے نام پر بڑی بڑی کمپنیوں کو بھاری بھرکم لون دیا جا رہا ہے۔

RTI-2

مدھیہ پردیش : آر ٹی آئی کارکن سے جانکاری مانگنے پر وصول کیا  گیا جی ایس ٹی

سینٹرل انفارمیشن کمیشن کے حکم کے مطابق آر ٹی آئی پر جی ایس ٹی لگانا قانونی طور پر غلط ہے۔ مدھیہ پردیش کے سماجی کارکن اجئے دوبے نے بتایا کہ مدھیہ پردیش ہاؤسنگ اینڈ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ بورڈ سے اطلاع مانگنے پر ان کے ذریعے کی گئی ادائیگی میں سی جی ایس ٹی اور ایس جی ایس ٹی دونوں شامل تھے۔