نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے آج ہریانہ کے وزیر اعلی منوہر لال کھٹر کے دفاع کی کوشش کی، جن کے خلاف ڈیرہ سچا سودا کے عقیدتمندوں کے تشدد کو کنٹرو ل کرنے میں سختی سے کارروائی نہيں کرنے کا الزام لگایا جارہا ہے۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ہریانہ بی جے پی کے انچارج انل جین نے ان خبروں کی تردید کی کہ پارٹی کی مرکزی قیادت نے ریاست کے وزیر اعلی کو ڈیرہ سچا سودا کے بابا رام رحیم کو مجرم قرار دینے پر ان کے حامیوں کے تشدد پر اتر آنے کے امکان سے آگاہ کیا تھا۔ ڈاکٹر انل جین نے کہا کہ ریاستی انتظامیہ کا مقصد تھا کہ کوئي خون خرابہ کے بغیر ہی لوگوں کنٹرول کرلیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے صورتحال کو کنٹرول کرنے میں بخوبی اپنا کام کیا ۔ انہوں نے کہا کہ جولوگ تشدد میں ہلاک ہوئے ہیں، وہ سب رام رحیم کے عقیدتمند ہیں، اس لئے یہ کہنا روا نہیں ہے کہ حکومت نے صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لئے سختی سے کارروائی نہیں کی۔ انہوں نے اس معاملے کو سیاسی رنگ دینے سے باز رہنے کی اپیل کرتے ہوئے تمام سیاسی پارٹیوں کو امن و امان قائم کرنے میں تعاون کی درخواست کی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز دوپہر بعد پنچکولہ میں سی بی آئی اسپیل کورٹ کی طرف سے ڈیرہ سچا سودا کے بابا رام رحیم کو عصمت دری کے معاملے میں قصور وار قرار دیئے جانے کےبعد ہریانہ اور پنجاب میں بھڑکنے والے تشدد میں 30 لوگوں کی موت ہوچکی ہے اور 200 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
Categories: خبریں