پہلگام حملے میں ہلاک ہونے والوں میں سید عادل حسین واحد کشمیری شہری تھے۔ وہ بیسرن اور ہیلتھ ریزورٹ کے آس پاس سیاحوں کو گھڑ سواری کرواتے تھے۔ ان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ جب تک مجرموں کو سزا نہیں ملتی حکومت کو چین سے نہیں بیٹھنا چاہیے۔
ملک کی تمام سیاسی جماعتوں نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے ذمہ دار لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی با ت کہی۔ اس دوران وزیر داخلہ امت شاہ سری نگر پہنچ چکے ہیں اور وزیر اعظم مودی بھی بیرون ملک سے دہلی واپس آ گئے ہیں۔
اننت ناگ ضلع کے پہلگام ریزورٹ پر ہوئے حملے کے خلاف کئی سیاسی جماعتوں، سماجی و مذہبی تنظیموں، تجارتی اداروں اور سول سوسائٹی گروپوں کی طرف سے دی گئی کال کے بعد جموں و کشمیر دونوں ڈویژنوں میں بند منایا گیا ہے۔ وہیں، ریاست کے مختلف حصوں سے آئے ہوئے لوگوں نے نشانہ بنائے گئے سیاحوں کے تئیں ہمدردی ظاہر کرنے کے لیے اتحاد اور امن کا پیغام دیتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
ایک تحقیق کے مطابق، اگست 2019 تک ترکیہ میں 52000 مضبوط وقف، 5268 نئے وقف، 256 مُلحق وقف، اور 167 اقلیتی وقف رجسٹرڈ تھے۔یہودیوں اور عیسائیوں کے بھی اس ملک میں اپنے وقف ہیں، جن کا وہ اپنی مرضی سے دیکھ بھال کرتے ہیں۔
حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن نے راجیو گاندھی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کے پویلین سے سابق ہندوستانی کپتان محمد اظہر الدین کا نام ہٹانے کو کہا ہے۔ الزام ہے کہ انہوں نے پویلین کو اپنا نام دیا، جبکہ اس پر ہندوستانی اسٹار کھلاڑی وی وی ایس لکشمن کا نام پہلے سےلکھا ہواتھا۔
سپریم کورٹ کے خلاف ریمارکس کے لیے بی جے پی کے رکن پارلیامنٹ نشی کانت دوبے کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے وکیل انس تنویر نے کہا کہ دوبے نے فرقہ وارانہ طور پرپولرائزیشن کرنے والے بیان دیےتھے، جو براہ راست سپریم کورٹ کی غیر جانبداری پر شک وشبہات کوجنم دیتا ہے۔
منی پور میں نسلی تنازعہ کو دو سال ہونے کو ہے، لیکن آج بھی خطے میں امن و امان کا مسئلہ بنا ہوا ہے۔ صدر راج کے بعد ریاست کی صورتحال کیاہے، اس بارے میں منی پور سے لوٹےصحافی یاقوت علی اور دی وائر کی نیشنل افیئرز کی ایڈیٹر سنگیتا بروآ پیشاروتی سے تبادلہ خیال کر رہی ہیں میناکشی تیواری۔
ہندوستان میں سینسر بورڈ نے عالمی شہرت یافتہ فلمساز سندھیا سوری کی فلم ‘سنتوش’ کی ریلیز کو روک دیا کیونکہ اسے لگا کہ یہ پولیس کی منفی امیج کی عکاسی کرتی ہے۔ فلم میں مرکزی کردار اداکارہ شہانا گوسوامی نے ادا کیا ہے، جن کے کام کو خوب پذیرائی ملی ہے۔ ان سے انکت راج کی بات چیت۔
پروفیسر اپوروانند کو امریکہ میں ایک سیمینار میں حصہ لینا تھا۔ جب انہوں نے دہلی یونیورسٹی کو چھٹی کے لیے خط لکھا تو یونیورسٹی نے وزارت داخلہ سے رابطہ کیا اور پھر ان سے تقریر کی کاپی بھی مانگی۔ لیکن انہوں نے یہ کہتے ہوئے منع کر دیا کہ یہ اکیڈمک آزادی کی خلاف ورزی ہے۔
‘انڈیا’ بلاک نے اعلان کیا ہے کہ بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو بہار میں آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے مہاگٹھ بندھن کی رابطہ کمیٹی کی قیادت کریں گے۔ تاہم، اتحاد کی طرف سے انہیں ابھی وزیر اعلیٰ کا چہرہ نہیں بنایا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے صدر جمہوریہ کو ریاستوں کے گورنروں کی طرف سے بھیجے گئے بلوں پر فیصلہ لینے کے لیے ٹائم لائن دینے کے چند دنوں بعد نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ نے سپریم کورٹ پر تنقید کرتے ہوئے آرٹیکل 142- جو سپریم کورٹ کو اختیارات دیتا ہے – کو ‘جمہوری قوتوں کے خلاف جوہری میزائل’ قرار دیا۔
وقف (ترمیمی) ایکٹ کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر سماعت کے دوسرے دن مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کو یقین دہانی کرائی کہ اگلی سماعت تک کسی بھی وقف جائیداد کو ڈی- نوٹیفائی نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی کسی غیر مسلم کو کسی وقف بورڈ یا کونسل میں تقرری دی جائے گی۔
مدھیہ پردیش پولیس نے بی جے پی لیڈر اور گنا کونسلر اوم پرکاش عرف گبر کشواہا کے خلاف مقامی مسجد کے سامنے جلوس نکالنے، اشتعال انگیز نعرے لگانے اور پتھراؤ کرنے کا معاملہ درج کیا ہے۔ 12 اپریل کو گنا کے کرنل گنج سے گزرنے والے ایک جلوس نے مبینہ طور پر مدینہ مسجد کے قریب امن عامہ میں خلل ڈالا تھا۔
بی جے پی نے کانگریس پرنیشنل ہیرالڈ اخبار کو دی گئی پبلک پراپرٹی کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے۔ اس پر کانگریس نے سوال کیا کہ کیا آر ایس ایس کے ترجمان پانچ جنیہ اور آرگنائزرمفت میں کام کرتے ہیں۔
وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر سپریم کورٹ نے پوچھا کہ کیا مرکزی حکومت مسلمانوں کو ہندو بندوبستی بورڈ میں شامل کرنے کے لیے تیار ہے، جس طرح سے وہ وقف بورڈ میں غیر مسلم اراکین کا مطالبہ کر رہی ہے۔
سپریم کورٹ نے مہاراشٹر میں میونسپل کے سائن بورڈ پر اردو کے استعمال کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا کہ ‘قانون کی کسی بھی شق کے تحت اردو کے استعمال پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ مراٹھی اور اردو کو آئین ہند کے شیڈول آٹھ کے تحت یکساں مقام حاصل ہے۔’
سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ کیا تہور حسین رانا کی حوالگی سے ممبئی حملوں کے باقی تار جڑ جائیں گے یا اس کو بس گودی میڈیا کے ذریعے ڈھنڈورا پٹوانے کا کام کیا جائےگا۔کئی تجزیہ کارو ں کا کہنا ہے کہ رانا کو موت کی سزا دے کر ہی اب اگلا عام انتخاب لڑا جائے گا۔
سعودی عرب نے ہندوستان کے پرائیویٹ حج کوٹے میں 80 فیصد کی کٹوتی کردی ہے۔ جس کے بعد پی ڈی پی سربراہ مفتی نے وزارت خارجہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے کو سعودی عرب کی حکومت کے ساتھ اٹھائے۔ وہیں، عمر عبداللہ نے وزیر خارجہ سے تمام متاثرہ عازمین حج کے مفادمیں کوئی حل نکالنے کی اپیل کی ہے۔
نریندر مودی نے اپوزیشن کو ایک خطرناک جال میں الجھائے رکھنے اور انہیں بی جے پی کے خلاف متحدہ محاذ کے راستے سے دور رہنے کومجبور کر دیا ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کب تک لوگوں کو حقیقی مسائل سے دور رکھنے میں کامیاب رہیں گے؟
سال 2002 کے گجرات فسادات کے متاثرین کو سرکاری بھرتیوں میں عمر میں رعایت، اضافی ایکس گریشیا اور دیگر مراعات دی جاتی تھیں۔ وزارت داخلہ نے ایک حالیہ آرڈر میں فسادات میں ہلاک ہونے والوں کے بچوں یا رشتہ داروں کو مختلف سرکاری عہدوں پر بھرتی کے لیےدی گئی عمر میں رعایت کو رد کر دیا ہے۔
حال ہی میں نکسلائٹس کی سینٹرل کمیٹی نے کہا ہے کہ اگر حکومت نکسلیوں کے خلاف جاری کارروائیوں کو روک دیتی ہے تو وہ غیر مشروط امن مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ چھتیس گڑھ کے بستر میں نکسل ازم کے خلاف مرکزی حکومت کی جنگ اور اس کے سماجی نتائج پر دی وائر کے پالیٹکل ایڈیٹر اجئے آشیرواد کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہے ہیں دی وائر ہندی کے مدیر آشوتوش بھاردواج۔
سپریم کورٹ نے تمل ناڈو کے گورنر کی جانب سے بل اور سرکاری احکامات کو روکنے کوغیر قانونی اور من مانی قرار دیا ہے۔ کئی دوسری ریاستوں میں بھی حکومت اور گورنر کے درمیان کشمکش جاری ہے۔ کیا یہ فیصلہ ان کے لیے سبق آموز ہوگا؟ دی وائر کے پالیٹکل ایڈیٹر اجئے آشیرواد اور سپریم کورٹ کی وکیل ورتیکا منی کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہی ہیں میناکشی تیواری۔
اتر پردیش میں اَن آرگنائزڈ مزدوروں کے لیے گزشتہ چار سالوں میں مختلف اسکیموں کے لیےتقریباً 425 کروڑ روپے مختص کیے گئے۔ لیکن اس پیسے کوخرچ نہیں کیا گیا کیونکہ ان مزدوروں کے لیے کوئی بھی اسکیم چلائی ہی نہیں جا رہی تھی۔
این آئی اے نے رانا کو 2008 کے حملوں کا ‘کلیدی سازشی’ اور ‘ماسٹر مائنڈ’ بتایا ہے۔ اس حملے میں 166 افراد مارے گئے تھے۔
کانپور پولیس کے ایک مبینہ’انکاؤنٹر’میں دو افراد کے پیروں میں گولی مارنے کے تقریباً پانچ سال بعد مقامی عدالت نے پایا کہ جو ہتھیار پولیس نے ان سے برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا، وہ پولیس کے مال خانے سےہی لیا گیا تھا۔ عدالت نے پولیس کی گواہی میں کئی تضادات پائے، سی سی ٹی وی فوٹیج بھی پیش نہیں کیا گیا۔
عوام کی توجہ ہٹانے اور ووٹ حاصل کرنے کے لیےاتراکھنڈ کو فرقہ وارانہ پولرائزیشن کے ذریعے سماجی تصادم کی ایک نئی تجربہ گاہ میں تبدیل کیا جا رہا ہے ۔ ایک حساس ہمالیائی ریاست کے طور پر اس کی شناخت مٹائی جا رہی ہے۔
پارلیامنٹ میں پیش کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق، اتر پردیش میں تاج محل، نئی دہلی میں قطب مینار اور لال قلعہ، مہاراشٹر میں آگرہ قلعہ اور رابعہ درانی کا مقبرہ سیاحوں کے لیے پانچ مقبول ترین مغل یادگار ہیں۔ 20-2019 سے 2023-24 تک کی مدت میں حکومت نے ان پانچ مقاما ت میں ٹکٹوں کی فروخت سے 548 کروڑ روپے کمائے ہیں۔
حکومت ہند کے ڈیجیٹل پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن ایکٹ سے رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کو کمزور کیے جانے کا خدشہ ہے۔ اس نئے قانون کی ایک دفعہ آر ٹی آئی ایکٹ میں براہ راست ترمیم کرتی ہے، جس سے سرکاری ایجنسیوں کو معلومات چھپانے کے لیے مزید چھوٹ مل سکتی ہے۔ اس بارے میں ٹرانسپرینسی ایکٹوسٹ انجلی بھاردواج سے بات چیت۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے دنیا بھر کے ممالک پر بھاری ٹیرف عائد کر دیا ہے۔ اس کا اثر نہ صرف عالمی تجارت پر پڑ سکتا ہے بلکہ کئی طرح کی اقتصادی سرگرمیوں پر بھی پڑ سکتا ہے۔ ہندوستان کی معیشت پر اس کے اثرات کے حوالے سے دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینو سے تبادلہ خیال کر رہے ہیں دی وائر ہندی کے مدیر آشوتوش بھاردواج۔
ایسی حکومت، جس کے پاس ایک بھی مسلم رکن پارلیامنٹ نہیں، مسلمانوں کی فلاح و بہبود کے راگ الاپتی ہے، جبکہ اس کا سیاسی ڈھانچہ نفرت انگیز تقاریر، حاشیے پر ڈالنے والی پالیسیوں اورمسلمانوں کو قانونی جال میں جکڑنے کی مہم چلا رہا ہے۔
وقف ترمیمی بل کو پارلیامنٹ کی منظوری مل گئی ہے، لیکن اپوزیشن جماعتوں اور مسلم کمیونٹی کے نمائندوں کے سوال اب بھی باقی ہیں۔ اس بل پر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان ڈاکٹر ایس کیو آر الیاس اور سینئر صحافی عمر راشد کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہی ہیں میناکشی تیواری۔
اتر پردیش کے جھانسی میں رمضان کے دوران ایک 40 سالہ مسلم خاتون کونابالغ ہندو لڑکی کا’مذہب تبدیل’ کروانےکے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ لیکن خاتون کا کہنا ہے کہ پڑوسی ہندو خاندان نے ان سے لیا گیا قرض واپس کرنے سے بچنے کے لیے ‘فرضی کہانی’ بنائی ہے۔
چھتیس گڑھ پولیس نے فیکٹ چیکر محمد زبیر کے خلاف 2020 میں ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے لیےپاکسوایکٹ کے تحت درج معاملے کو بند کر دیا ہے۔ اس کے بعد زبیر نے کہا ہے کہ ‘سچائی کو پریشان کیا جا سکتا ہے، لیکن شکست نہیں دی جا سکتی!’
راجیہ سبھا نے وقف ترمیمی بل 2025 کو بحث کے بعد منظور کر لیا، اپوزیشن نے اسے مسلم مخالف اور اقلیتوں کے حقوق پر حملہ قرار دیا۔ بی جے پی نے اسے شفافیت میں اضافہ کرنے والا بتایا۔ ڈی ایم کے نے بل کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کیا ہے۔
جے ڈی یو سپریمو اور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو لکھے خط میں پارٹی کے سینئر لیڈر محمد قاسم انصاری نے گہری مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وقف بل پر پارٹی کے موقف نے لاکھوں مسلمانوں کے بھروسے کو توڑا ہے، جن کا ماننا تھا کہ پارٹی سیکولر اقدار پر قائم رہے گی۔ اس بل پر پارٹی لیڈر محمد اشرف انصاری نے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ شہری جھگیوں میں رہنے والے سیاست کو کم سمجھتے ہیں، لیکن ایسا نہیں ہے۔ نقل مکانی اور شہری جھگیوں پر کتاب لکھنے والے اسکالر طارق تھیچل کہتے ہیں کہ جھگی –جھونپڑی میں رہنے والے سیاستدانوں کے مہرے محض نہیں ہیں۔ ان سے دی وائر ہندی کے مدیر آشوتوش بھاردواج کی بات چیت۔
مرکزی وزیر کرن رجیجو نے جمعرات کو راجیہ سبھا میں وقف بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل وقف بورڈ کو مضبوط بنانے کے ساتھ خواتین، بچوں اور پسماندہ طبقات کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ارادےسے بنایا گیا ہے۔ بدھ کی رات دیر گئے لوک سبھا میں بل کے حق میں 288 اور مخالفت میں 232 ووٹ پڑے تھے۔
ملک کی سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ پریاگ راج ڈیولپمنٹ اتھارٹی، ان چھ لوگوں کو 10-10 لاکھ روپے کا معاوضہ ادا کرے گی، جن کے گھر2021 میں غیر قانونی طور پر توڑے گئے تھے۔عدالت کا کہنا ہے کہ یہ واحد راستہ ہے، جس سے حکام ہمیشہ مناسب قانونی عمل کی پیروی کرنا یاد رکھیں گے۔
گزشتہ فروری میں منی پور کے سی ایم این بیرین سنگھ کے استعفیٰ کے بعد صدر راج نافذ کیا گیا تھا۔ آرٹیکل 356 کے مطابق، صدر راج کے نفاذ کے دو ماہ کے اندر اسے پارلیامنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور کرنا ضروری ہے۔ بدھ کی رات دیر گئے لوک سبھا میں 40 منٹ کی بحث کے بعد اسے منظور کیا گیا۔
وقف بل پر طویل بحث کے بعد آدھی رات کے بعد ایوان میں ووٹنگ کروائی گئی، جہاں اس کے حق میں 288 اور مخالفت میں 232 ووٹ پڑے۔ ایوان میں بحث کے دوران متحدہ اپوزیشن نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے اسے غیر آئینی اور ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش قرار دیا۔