ہائی کورٹ نے شواہد کے فقدان میں آروشی کے والدین راجیش تلوار اور نوپور تلوار کو آج بری کردیا۔
الہ آباد:آروشی قتل معاملے میں اس کے والدین تلوار جوڑے کو آج الہ آباد ہائی کورٹ نے بری کردیا۔ ہائی کورٹ نے آروشی کے والدین نوپور تلوار اور راجیش تلوار کو اپنی بیٹی کے قتل کے الزام سے بری کردیا۔ عدالت نے نچلی عدالت کی طرف سے دی گئی سزا کو منسوخ کردیا۔
یہ معاملہ 2008کا ہے جس میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے آروشی کے والدین کو قصو ر وار ٹھہراتے ہوئے عمر قید کی سزا دی تھی۔ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ حالات اور شواہد کی بنیاد پر دونوں کو قصور وار نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔اس قتل کی جانچ سی بی آئی نے اپنے سینئر افسر اے جی ایل کول کو سونپی۔ کول اور ان کی پوری ٹیم نے اس معاملے کی جانچ رپورٹ غازی آباد میں خصوصی طور پر قائم سی بی آئی عدالت میں دوبارہ داخل کی ۔ جج شیام لال کی عدالت میں سی بی آئی کی ٹیم نے 39افراد کو بطور گواہ پیش کیا جب کہ دفاع کی طرف سے صرف سات گواہ سامنے آئے۔
عدالت میں آروشی کے والدین راجیش تلوار اور نوپور تلوار دونوں پر تعزیرات ہند کی دفعہ 302/34 ، 201 کے تحت مقدم چلایا گیا۔ اس کے علاوہ آروشی کے والد ڈاکٹر تلوار پر ایک دیگر دفعہ 203 (فرضی رپورٹ درج کرنے) کے تحت مقدمہ بھی چلایا گیا۔ غازی آباد کی خصوصی سی بی آئی عدالت نے آروشی ہیم راج قتل میں آروشی کے والدین راجیش تلوار او رنوپور تلوار کو قصور وار ٹھہرایا ۔ جج شیام لال نے 26نومبر 2013 کو اس معاملے میں تلوار جوڑے کو عمر قید کی سزا سنائی۔ اس فیصلے کے خلاف اس جوڑے نے الہ آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی ۔ ہائی کورٹ نے شواہد کے فقدان میں آروشی کے والدین راجیش تلوار اور نوپور تلوار کو آج بری کردیا۔
Categories: خبریں