خبریں

نئی تعلیمی پالیسی کا اعلان دسمبر تک : مرکزی وزیر

 ترواننت پورم میں ’نیشنل اکیڈمک میٹ‘ کا افتتاح کرتے ہوئے ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ اس پالیسی کا مقصد نظام تعلیم کو درست کرنا ہے، جو اب تک نوآبادیاتی ذہنیت پر عمل پیرا رہا ہے۔

SatyapalSingh_PTIنئی دہلی: فروغ انسانی وسائل کے مرکزی وزیر مملکت ستیہ پال سنگھ نے کہا ہے کہ نئی تعلیمی پالیسی حتمی مراحل میں ہے اور اس کا اعلان دسمبر میں کیا جائے گا۔پیر کو ترواننت پورم میں ’نیشنل اکیڈمک میٹ‘ کا افتتاح کرتے ہوئے ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ اس پالیسی کا مقصد نظام تعلیم کو درست کرنا ہے، جو اب تک نوآبادیاتی ذہنیت پر عمل پیرا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بدقسمتی سے آزادی کے بعد زیادہ تر ماہرین تعلیم نے برطانوی یا مغربی اسکالروں کے نقش قدم کی پیروی کی اور جان بوجھ کر ہندوستانی ثقافت کو بدنام کیا۔

انھوں نے کہا کہ نظام تعلیم اور حکومت کو جو سب سے بڑا چیلنج درپیش ہے وہ یہ ہے کہ کیسے ہندوستانی ذہن کو نوآبادیاتی ذہنیت سے آزاد کیا جائے اور حکومت اس سے متعلق پالیسی پر کام کررہی ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ پہلی ایسی تعلیمی پالیسی ہوگی جس پر سطح در سطح اور بار بار بحث ہوئی ہے۔

ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ پرائمری سطح کی تعلیم کے معیار کو بہتر بنانا، اعلیٰ تعلیم کو کم خرچ والی بنانا اور اعلیٰ تعلیم کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانا، چند ایسے اہم امور ہیں جن کا سامنا نظام تعلیم کو ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہنرمندی کا فروغ ان اہم شعبوں میں سے ایک ہے جس پر حکومت نے توجہ دی ہے۔ اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے طلبہ کی بیرون ملک مہاجرت کی روک تھام کے لئے ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کے اداروں کو فروغ دے کر انھیں بین الاقوامی سطح کے ممتاز تعلیمی مراکز کے معیار کا بنائے جانے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا کہ ملک میں اعلیٰ تعلیم تک رسائی محض 25.6 فیصد ہے، جبکہ امریکہ میں یہ فیصد 86، جرمنی میں 80 اور چین میں 60 فیصد ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت کا مقصد ملک میں اعلیٰ تعلیم کے نظام کو بہتر بنانا ہے تاکہ یہ زیادہ سے زیادہ طلبہ کے لئے دستیاب ہو۔ اعلیٰ تعلیم کو بہت مہنگی قرار دیتے ہوئے ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ اسے سماج کے سبھی طبقات کے لئے مزید کم خرچ والی بنانے کی ضرورت ہے۔

حق تعلیم قانون میں تبدیلیوں کو ضروری قرار دیتے ہوئے ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ یہ بہت مؤثر نہیں ہے۔ یہ قانون لازمی پرائمری تعلیم کا حق دیتا ہے، لیکن اس کا کیا علاج ہے، اگر والدین اپنے بچوں کو اسکول نہ بھیجیں۔ لہٰذا ملک میں پرائمری تعلیم کو بہتر بنانے کے لئے بہت سی چیزیں کرنے کی ضرورت ہے۔ اس پروگرام کا انعقاد بھارتیہ وچار کیندرم کے ذریعے، وچار کیندرم کے ڈائریکٹر پی پرامیشورن کی نواتھی تقریبات کے ایک جزو کے طور پر کیا گیا۔