انتخابی پروگرام کے اعلان کے ساتھ ساتھ ضابطہ اخلاق بھی آج سے نافذ ہو گیا ہے۔
نئی دہلی: گجرات اسمبلی کے انتخابات دو مراحل میں نو اور 14 دسمبر کو ہوں گے اور ووٹوں کی گنتی 18 دسمبر کو ہوگی۔ چیف الیکشن کمشنر اچل کمار جیوتی نے آج یہاں پریس کانفرنس میں گجرات اسمبلی انتخابات کے پروگرام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کل 182 سیٹوں میں سے پہلے مرحلے میں 89 نشستوں کے لئے نو دسمبر کو اور دوسرے مرحلے میں بقیہ 93 نشستوں کے لئے 14 دسمبر کو پولنگ کرائی جائے گی۔
پہلے مرحلے کا نوٹیفکیشن 14 نومبر کو جاری کیا جائے گا ۔ پرچہ نامزدگی داخل کرنےکی آخری تاریخ 21 نومبر ہوگی اور کاغذات کی جانچ 22 نومبر کو کی جائے گی۔ 24 نومبر تک نام واپس لئے جائیں گے۔ دوسرے مرحلے کا نوٹیفکیشن 20 نومبر کو جاری ہوگا اور کاغذات نامزدگی 27 نومبر تک بھرے جا سکیں گے۔ نامزدگی سے متعلق کاغذات کی جانچ 28 نومبر کو کی جائے گی اور نام 30 نومبر تک واپس لئے جا سکیں گے۔ مسٹر جیوتی نے کہا کہ 18 دسمبر کو تمام سیٹوں کی گنتی کی جائے گی۔ الیکشن کمیشن نے ہماچل پردیش اسمبلی انتخابات کے شیڈول کا پہلے ہی اعلان کرچکا ہے اور وہاں بھی تمام سیٹوں کے ووٹوں کی گنتی 18 دسمبر کو ہی ہوگی۔ ہماچل پردیش میں انتخابات ایک ہی مرحلے میں 9 نومبر کو ہوں گے۔
مسٹر جیوتی نے کہا کہ انتخابی پروگرام کے اعلان کے ساتھ ساتھ ضابطہ اخلاق بھی آج سے نافذ ہو گیا ہے۔ تمام سیٹوں پر ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی مشینوں سے انتخابات کرائے جائیں گے تاکہ ووٹروں کو یہ پتہ چل سکے کہ انہوں نے اپنا ووٹ کس کو دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے دوران سخت سیکورٹی کے انتظامات کیے جائیں گے اور پولنگ بوتھوں پر مرکزی نیم فوجی دستوں کو بھی تعینات کیا جائے گا۔انتخابی اخراجات کی حد 28 لاکھ روپے ہے اور کمیشن کے سپروائزر اس پر گہری نگاہ رکھیں گے۔گجرات میں شراب پوری طور سے ممنوع ہے لیکن آبکاری محکمہ کو یہ یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے کہ پڑوسی ریاستوں سے نشہ آور اشیا کی اسمگلنگ نہیں ہو سکے۔ گجرات قانون ساز اسمبلی کی میعاد 22 جنوری کو ختم ہو رہی ہے۔
ہماچل پردیش اسمبلی انتخابات کے پروگرام کا اعلان کئے جانے کے ساتھ گجرات کے انتخابات کی تاریخوں کا اعلان نہیں کئے جانے پر اپوزیشن جماعتوں نے کمیشن کو کٹہرے میں کھڑا کیا تھا۔اپوزیشن کا الزام تھا کہ کمیشن نے حکومت کے دباؤ میں روایت سے ہٹ کر کام کیا ہے اور اس سے بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت کو عوامی مفادات کے اعلانات کا وقت دیا گیا تاکہ اسے فائدہ پہنچے۔اگرچہ کمیشن نے اپنی صفائی میں کہا تھا کہ گجرات کے کئی علاقوں میں سیلاب میں راحت پہنچانے کے پروگرام چلائے جا رہے ہیں اور وہاں اسمبلی کی مدت پوری ہونے میں کافی وقت باقی ہے اس لئے ہماچل پردیش کے ساتھ وہاں انتخابات کرانا مناسب نہیں ہوگا۔
Categories: خبریں