عدالت کی توہین کے ملزم کلکتہ ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج سی ایس كرنن چھ ماہ جیل میں رہنے کے بعد آج رہا ہو گئے۔
کولکاتہ: عدالت کی توہین کے ملزم کلکتہ ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج سی ایس كرنن چھ ماہ جیل میں رہنے کے بعد آج رہا ہو گئے۔اس معاملے میں جسٹس كرنن کو 20 جون کو گرفتار کیا گیا تھا اور وہ کولکاتہ کی پریسیڈنسی جیل میں بند تھے۔ جسٹس كرنن نے سپریم کورٹ کے اس وقت کے چیف جسٹس (اب ریٹائرڈ) جے ایس کیہر اور دوسرے ججوں پر بدعنوانی کے الزام لگائے تھے۔ انہوں نے اس معاملے کی مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) سے جانچ کرانے کی ہدایات بھی دی تھیں۔ انہوں نے ایک حکم میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اور عدالت عظمی کے سات ججوں کو پانچ سال کے قید بامشقت کی سزا سنائی تھی۔
جسٹس كرنن کے بدعنوانی کے الزامات کو اس وقت کے چیف جسٹس نے عدالت کی توہین خیال کیا تھا۔ عدالت عظمی کی سات رکنی آئینی بنچ نے جسٹس كرنن کے خلاف انکوائری کا حکم دیا تھا۔ تاہم، اس معاملے میں سماعت کے دوران جسٹس كرن کو سزا دینے کے معاملے میں کافی کشمکش کی حالت رہی. وہ کچھ وقت بعد ہی ریٹائر ہونے والے تھے۔آئینی بنچ میں اس بات پر ایک رائے نہیں تھی کہ انہیں اپنی مدت کار کے دوران جیل بھیجا جائے یا ریٹائرڈ ہونے کے بعد۔
Categories: خبریں