فائربریگیڈ ذرائع کے مطابق 2017کے دوران 4,790افراد آتشزدگی کی وارداتوں کے دوران ہلاک ہوئے ہیں جوکہ اوسطاً 13-12 افراد ہوتا ہے۔
ممبئی : گزشتہ سال ممبئی میں 2017 4,790آ،تشزدگی کی وارداتیں پیش آئی ہیں ،جوکہ سنیما گھروں،خستہ حال عمارتوں ،پلس ریسٹورنٹ اور غیر قانونی ڈھانچوں میں پیش آئی ہیں۔ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 20دنوں میں 31افرادان آتشزدگی کی وجہ سے لقمہ اجل بن گئے ہیں۔
گزشتہ دوواقعات میں اموات کا سبب یہ رہا کہ لوگوں کو باہر نکلنے کا راستہ نہ ملا اور وہ دم گھٹنے سے مرگئے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان واقعات کے اسباب یہ ہیں کہ آگ کے بچاؤ کے قوانین کو بہتر انداز میں نافذ کرنے میں کوتاہی برتی گئی اور قصورواروں کے خلا ف کارروائی نہیں ہوتی ہے۔شہری پلاننگ کی خلاف ورزی اور شہریوں میں اس تعلق سے بیداری نہ ہونا بھی اہم مسئلہ ہے۔
فائربریگیڈ کے ایک افسرنے کہا کہ فائربریگیٹ کی جانب سے بھرپور کوشش کی جاتی ہے اور فوری کارروائی بھی ہوتی ہے ،لیکن فائرقوانین اور اصول وضوابط پر عمل نہیں ہوتا ہے
بی ایم سی انتظامیہ شہر کے 34فائراسٹیشنوں کے درمیان پائی جانے والی خلیج کو دورکرنے کی کوشش میں ہے اور ان کے ذریعہ قوانین کو نافذ کیا جاسکے ۔جبکہ شہری ترقیات کے منصوبوں کو نافذ کیے جانے کے سبب شہری انتظامیہ سے وابستہ افسران آگ کے حفاظتی انتظامات سے چشم پوشی کرتے ہیں اور بلڈرس اور اندرونی ڈیکوریٹشن کرنے والے بھی ان پر عمل نہیں کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ 29دسمبر کو جنوبی ممبئی کے لوورپریل میں پب اور شراب خانہ میں آتشزدگی کے نتیجے میں 14افراد ہلاک ہوئے جبکہ اس سے قبل ساکی ناکہ میں ای فرسان کی دکان کی آتشزدگی میں 12مزدورجل گئے اور صرف20دنوں میں 31افرادلقمہ اجل بن چکے ہیں۔
فائربریگیڈ ذرائع کے مطابق 2017کے دوران 4,790افراد آتشزدگی کی وارداتوں کے دوران ہلاک ہوئے ہیں جوکہ اوسطاً 13-12 افراد ہوتا ہے۔ان میں دس فیصد بڑی آتشزدگی رہی ہیں۔اس سے پتہ چلتا ہے شہر میں آگ سے بچاؤ کے لیے کوئی تدبیر نہیں کی جارہی ہے۔شہر میں 3.8لاکھ عمارتوں کو ایڈٹ کرنا ممکن نہیں ہے جبکہ ایک دن میں سینکڑوں کالز موصول ہوتے ہیں۔
Categories: خبریں