عدالت نے کہا کہ ہسپتال کابقایہ بل وصول کرنے کے لئے قانونی طریقے اپنا سکتے ہیں۔ ساتھ ہی حکومت کو ایسے مریض کو تحفظ دینے کا نظام بنانا چاہیے۔
ممبئی: بمبئی ہائی کورٹ نے جمعہ کو کہا کہ بلوں کی ادائیگی نہیں ہونے پر کسی مریض کو ہسپتال میں روککر رکھنا غیرقانونی ہے اور سبھی کو اس بات کی جانکاری ہونی چاہیے۔جسٹس ایس سی دھرم ادھیکاری اور جسٹس بھارتی ڈوگرا کی بنچ نے مہاراشٹر حکومت کے محکمہ صحت کو مریض کے قانونی حقوق اور قصوروار ہسپتالوں کے خلاف نافذہونے والے مجرمانہ اہتمام کی جانکاری اپنی ویب سائٹ پر شائع کرنے کی ہدایت دی۔
بنچ نے کہا، ‘ کوئی ہسپتال کسی آدمی کو صرف اس بنیاد پر کیسے روککر رکھ سکتا ہے کہ فیس کی ادائیگی نہیں ہوئی، جبکہ اس کو صحت مند اعلان کیا گیا ہے۔ اس طرح کا ہسپتال کسی آدمی کی ذاتی آزادی کو سلب کر رہا ہے۔ ‘
بنچ نے کہا، ‘ عوام کو پتا ہونا چاہیے کہ ہسپتال کی طرف سے اس طرح کی کارروائی غیرقانونی ہے۔ ‘عدالت نے ہسپتالوں کے خلاف کوئی خاص حکم جاری کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت کا کام ہے۔عدالت نے کہا، ‘ ہم ان مدعوں پر قانون جاری کرکے عدالتی حقوق سے پرے نہیں جا سکتے۔ حالانکہ ہم واضح کر دیں کہ ہم اس طرح کے مدعے کو لےکر ہمدردی رکھتے ہیں۔ ‘
انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس طرح کے مریض اور ان کی فیملی کو تحفظ عطا کرنے کا نظام بنانا چاہیے۔ بنچ نے کہا کہ ہسپتال اپنے بقایہ بل وصول کرنے کے لئے ہمیشہ قانونی طریقے اپنا سکتے ہیں۔ہائی کورٹ ایک مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کر رہی تھی جس میں دو معاملات کا ذکر کیا گیا جن میں ذاتی ہسپتالوں میں مریض کو مبینہ طور پر بلوں پر تنازعے کے چلتے روککر رکھا گیا۔
Categories: خبریں