راہل دراوڑ کی تعریف کرنی ہوگی جنہیں یہ بات ناگوار گزری کہ انہیں کھلاڑیوں سے زیادہ پیسے دئے گئے۔راہل دراوڑ کا یہ ماننا قابل تعریف ہے کہ اس کامیابی میں ہر کسی کا اہم رول ہے اور انعام کی رقم بھی سب کو برابر ملنی چاہئے۔
ہندوستان کی انڈر 19کرکٹ ٹیم کی یہ بہت بڑی کامیابی کہی جائی گی۔مسٹر دیوار کے نام سے مشہور رہے سابق کرکٹر راہل دراوڑ کی کوچنگ میں اور پرتھوی شاہ کی کپتانی میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہندستانی کرکٹ ٹیم نے آسٹریلیا کو آٹھ وکٹ سے شکست دیکر چوتھی مرتبہ آئی سی سی انڈر۔19کرکٹ عالمی کپ جیت لیا۔اس جیت کے ساتھ ہی ہندوستان نے ایک ریکارڈ قائم کیا۔ہندستان کا یہ چوتھا انڈر۔19ورلڈ کپ ہے ۔ اس سے پہلے ہندستان اور آسٹریلیا دونوں ہی ٹیموں نے تین تین مرتبہ یہ آئی سی سی کا یہ خطاب اپنے نام کیا تھا۔چار خطاب کا ریکاڈ اپنے نام کرنے والی ہندستانی ٹیم نے اس سے پہلے2000میں محمد کیف، 2008 میں وراٹ کوہلی اور 2012 میں انمکت چند کی کپتانی میں یہ خطاب جیتا تھا۔
ایک تو ہندوستان کا سب سے مقبول کھیل کرکٹ اور اس پر سے عالمی کپ کا خطا ب ایسے میں تو کامیابی حاصل کرنے والے کھلاڑیوں پر پیسوں کی بارش ہونی ہی تھی۔ٹیم کی شاندار کامیابی پر ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ نے کوچ راہل دراوڑ کو50لاکھ روپے ،ہر کھلاڑی کو30لاکھ روپے اورہرسپورٹنگ اسٹاف کو20۔20لاکھ روپے کی انعامی رقم دینے کا اعلان کیا۔یہاں راہل دراوڑ کی تعریف کرنی ہوگی جنہیں یہ بات ناگوار گزری کہ انہیں کھلاڑیوں سے زیادہ پیسے دئے گئے۔راہل دراوڑ کا یہ ماننا قابل تعریف ہے کہ اس کامیابی میں ہر کسی کا اہم رول ہے اور انعام کی رقم بھی سب کو برابر ملنی چاہئے۔
ہندوستانی ٹیم نے پورے ٹورنامنٹ کے دوران کتنے بہتر کھیل کا مظاہرہ کیا اس کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ اسے پورے ٹورنامنٹ کے دوران ایک میچ میں بھی شکست نہیں ہوئی۔ٹیم کی بہتر کارکرگی کا اندازہ اس سے بھی لگتا ہے کہ عالمی کپ کے بعد انٹر نیشنل کرکٹ کاؤنسل نے جس فائنل الیون کا اعلان کیا اس میں ہندوستان کے پانچ کھلاڑی شامل ہیں۔اس فہرست میں جو پانچ کھلاڑی شامل ہیں ان میں تین بلے باز پرتھوی شا ہ، منجوت کالرا اور شبھم گل جبکہ دو گیند باز انکول رائے اور کملیش ناگرکوٹی ہیں۔ان پانچوں کھلاڑیوں نے پورے ٹورنامنٹ کے دوران غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
کورٹ کے ایک نئے فیصلے کے بعد اسپاٹ فکسنگ کا معاملہ اس بار پھر سامنے آ گیا ہے۔اس فیصلے سے سابق ہندوستانی کرکٹر سری سنت کو کتنا فائدہ ہوگا یہ وقت بتائے گا ۔ سپریم کورٹ نے سری سنت پرتاحیات پابندی کے خلاف اپیل کے معاملے میں سماعت کرتے ہوئے ہندستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ کو نوٹس جاری کرکے چار ہفتوں کے اندر جواب مانگا ہے ۔ سری سنت نے کیرالہ ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو چیلنج کیا ہے جس میں بورڈ کی طرف سے ان پر لگائی گئی تاحیات پابندی کو برقرار رکھا گیا تھا۔سری سنت پر انڈین پریمیئر لیگ 2013 کے ایڈیشن میں اسپاٹ فکسنگ میں ملوث پائے جانے کے بعد بی سی سی آئی نے تاحیات پابندی لگائی تھی۔سری سنت کے علاوہ راجستھان کی ٹیم کے دو دیگر کھلاڑیوں انکت چوہان اور اجیت چندیلا کو جولائی 2015 میں پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے بری کر دیا تھا۔اس فیصلے کے باوجود بی سی سی آئی نے سری سنت کے کرکٹ سے تاحیات پابندی کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔اسپاٹ فکسنگ کی وجہ سے کھلاڑیوں پر تو پابندی لگی ہی تھی دو فرنچائزی چنئی سپر کنگ اور راجستھان رائلس پر بھی پابندی لگا دی گئی تھی۔
خواتین کی ترقی پر خوش ہونے والوں کیلئے گزشتہ دنوں ایک بہتر خبر آئی۔ فوربس انڈیا نے اپنے شعبے میں قابل ستائش کام کرنے والے 30 سال سے کم عمر کے نوجوانوں کی فہرست جاری کی جن میں چار کھلاڑی شامل ہیں۔کمال کی بات یہ ہے کہ ان مین تین خواتین ہیں۔ان میں کرکٹر ھرمن پریت کور،نشانہ باز حنا سدھو اورہاکی گول کیپر سویتا پونیا شامل ہیں۔جسپریت بمراہ اکیلے مرد کھلاڑی ہیں۔بمراہ نے اس سال جنوری میں جنوبی افریقہ کے دورے پر ٹسٹ کیریئر کا آغاز کیا ہے۔ بمراہ نے جنوبی افریقہ کے خلاف تین میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں 14 وکٹ حاصل کئے تھے ۔ انہوں نے اب تک 23 ون ڈے میچوں میں 39 وکٹ حاصل کئے ہیں ۔28 سال کی ھرمن پریت نے گزشتہ سال انگلینڈ میں ہوئے خواتین ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کے خلاف 171 رنز کی غیر معمولی اننگز کھیلی تھی۔ وہ ارجن ایوارڈ بھی حاصل کر چکی ہیں۔ حنا سدھو کو بھی ارجن ایوارڈ مل چکا ہے۔وہ نمبر ایک نشانہ باز رہ چکی ہیں۔حنا نے گزشتہ سال آسٹریلیا میں ہوئے دولت مشترکہ کھیلوں میں شوٹنگ میں طلائی تمغہ جیتا تھا۔خواتین ہاکی گول کیپر سویتا پنیا ہندوستانی ہاکی ٹیم کی اہم رکن ہیں۔انہوں نے جاپان کے خلاف گول کا شاندار دفاع کیا تھا اور ہندوستان کو ریو اولمپکس کے لئے کوالیفائی کروایا تھا۔فوربس کی فہرست میں شامل ہونا ایک بڑا کارنامہ کہا جائے گا۔
ہندوستان کے اسکولوں میں کھیلوں کو مقبول کرنے اور شروع سے ہی بہتر کھلاڑی پیدا کرنے کے مقصد سے گزشتہ دنوں کھیلو انڈیا اسکول گیمس کا انعقاد عمل میں آیا۔یہ ایک بہت ہی بہتر پہل ہے جس کی تعریف ہونی چاہئے۔ان کھیلوں میں 38طلائی تمغے،26نقرئی تمغے اور38کانسے کے تمغوں کے ساتھ ہریانہ پہلے نمبر پر رہا۔
خواتین کو اہمیت دیتے ہوئے انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک نئی پہل ہوئی ہے۔بزنس کی دنیا میں اپنا ایک خاص مقام رکھنے والی نے پیپسی کو کی چیئرمین اورسی ای او اندرا نوئی کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی آزاد خاتون ڈائریکٹر مقرر کیا گیا ہے۔وہ جون سے اپنا کام شروع کریں گی۔ان کے آنے کے بعد کرکٹ میں مزید کیا کچھ نیا ہوتا ہے یہ دیکھنا بہت دلچسپ ہوگا۔
Categories: فکر و نظر