خبریں

ملک میں 40 سے زیادہ زبانوں کے وجود کو خطرہ

 وزارت داخلہ کے مطابق، 10 ہزار سے کم لوگوں کے ذریعے بولی جانے والی 42 زبانوں کے بارے میں یہ مانا جارہا ہے کہ وہ ختم ہورہی ہیں۔

Photo: Wikimedia Commons

Photo: Wikimedia Commons

نئی دہلی: ملک میں 40 سے زیادہ زبانوں یا بولیوںکے وجود پر خطرہ منڈلا رہا ہے اور مانا جا رہا ہے کہ ان کا وجود ختم ہونے والا ہے کیونکہ کچھ ہزار لوگ ہی ان کو بولتے ہیں۔محکمہمردم شماری کی ایک رپورٹ کے مطابق، ملک میں 22 درج فہرست زبانیں اور 100 غیر فہرست زبانیں ہیں، جن کو ایک لاکھ یا زیادہ تعداد میں لوگ بولتے ہیں۔وزارت داخلہ کے ایک افسر نے کہا کہ 42 زبانیں ہیں جن کو بولنے والے 10000 سے بھی کم لوگ ہیں۔  ان کو اختتام کے قریب مانا جا رہا ہے اور یہ ختم ہونے کی طرف ہیں۔

افسر نے بتایا کہ یونیسکو کی طرف سے تیار ایک فہرست میں بھی ہندوستان میں 42 زبان اور بولیوں کا ذکر کیا گیا ہے، جن پر خطرہ منڈلا رہا ہے اور وہ غائب ہوتی جارہی  ہیں۔جن زبانوں یا بولیوں کو اختتام کے قریب مانا جا رہا ہے اس میں انڈمان نکوبارکے11 (گریٹ انڈمانیز، جاروا، لامونگسے، لورو، موؤٹ، اونگے، پو، سانئینو، سینٹلیز، شومپین اور تٹکاہنئلانگ)، منی پور سے سات (ایمول، اکا، کوئیرن، لمگانگ، لانگرونگ، پروم اورتراؤ) اور ہماچل پردیش سے چار (بگہاٹی، ہندوری، پنگوالی اور سرمودی) شامل ہے۔

اختتام کے قریبی زمرے میں دیگر زبانوں میں مندا، پرجی اور پینگو (اڈیشہ)، کورگا اور کربا (کرناٹک)، گادابا اور ناکی (آندھر پردیش)، کوٹہ اور تھوڑا (تمل ناڈو)، مو اور نا (اروناچل پردیش)، تائی نورا اور تائی رونگ (آسام)، بنگانی (اتّراکھنڈ)، بیرہر (جھارکھنڈ)، نہالی (مہاراشٹر)، روگا (میگھالیہ) اور ٹوٹو (مغربی بنگال) شامل ہے۔

ایک دوسرے افسر نے بتایا کہ میسور واقع دی سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف انڈین لنگویجزکی  مرکزی اسکیم کے تحت ختم ہونے والی ان زبانوں کے تحفظ کے لئے کام کر رہا ہے۔اس اسکیم کے تحت قواعد سے متعلق تفصیلی جانکاری یکجا کرنا، مونولنگول اور ذو لسانی لغت تیار کرنے کے کام کئے جا رہے ہیں۔  اس کے علاوہ، زبان کے بنیادی اصول، ان زبانوں کی عوامی کہانیوں کا مجموعہ، ان سبھی  زبانوں یا بولیوں کے انسائیکلوپیڈیا تیار کئے جا رہے ہیں۔  خاص طورپر 10000 سے کم لوگوں کے ذریعے بولی جانے والی زبانوں کی فہرست تیار کی جا رہی ہے۔

22 درج فہرست زبانوں کے علاوہ، ملک میں 31 دیگر زبانوں کو مختلف ریاستی حکومتوں اور یونین ٹیرٹیری کے ذریعے سرکاری زبان کا درجہ دیا گیا ہے۔مردم شماری کے اعداد و شمار کے مطابق، ملک میں 1635 لاجیکلمادری زبان، 234 پہچان  والی مادری زبان اور 22 اہم زبانیں ہیں۔