منسٹری آف لیبر کے ایک سروے کے مطابق اپریل جون 2017 کے درمیان مینوفیکچرنگ سیکٹرمیں ٹھیکہ اور عارضی ملازم سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔
نئی دہلی : موجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی (اپریل- جون) میں مینوفیکچرنگ کے شعبے سے جڑے ٹھیکہ اور عارضی زمرہ کے ملازم سب سے زیادہ اور بری طرح سے متاثر ہوئے اور کل ملاکر 87000 نوکریاں گئیں۔منسٹری آف لیبر کی اکائی لیبر بیورو کے سہ ماہی سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے۔ یہ حساب وکتاب اس سے پچھلے سہ ماہی کی بنیاد پر کیا گیاہے۔ حالانکہ اسی سروے کے مطابق اس دوران آٹھ شعبے میں کل 64000 نوکریوں کا اضافہ ہوا ہے۔
سہ ماہی روزگار سروے کے مطابق، ‘ مینوفیکچرنگ شعبے میں ایک اندازے کے مطابق کل 87000 نوکریاں گئیں۔ اس میں 65000 نوکریاں مردوں اور 22000 خواتین کی نوکریاں گئیں۔ ‘سروے کے مطابق اس مدت میں باقاعدہ روزگار زمرہ میں 39000 نوکریاں بڑھیں لیکن ٹھیکہ ملازم زمرہ میں کل 54000 اور عارضی ملازم کے زمرہ میں 72000 نوکریاں گئیں۔
مینوفیکچرنگ شعبے کے بعد سب سے زیادہ روزگار کا نقصان نقل وحمل کےشعبے میں ہوا ہے جہاں 30000 لوگوں کی نوکریاں گئیں۔ حالانکہ سروے کے مطابق ملکی سطح پر پچھلے سہ ماہی کے مقابلے آٹھ بنیادی شعبے میں کل 64000 نوکریاں بڑھیں۔آٹھ شعبے میں سے چھے میں روزگار کی حالت میں اصلاح دیکھی گئی ہے۔ اس میں تعلیم کے شعبے میں 99000، صحت کے شعبے میں 31000، تعمیراتی شعبے میں 10000، تجارتی شعبے میں 7000، ہوٹل اور ریستواں کے شعبے میں 5000 اور اطلاعاتی ٹکنالوجی اور بی پی او کے شعبے میں 2000 روزگار بڑھے۔کل اضافہ 64000 روزگار میں سے خواتین کی تعداد 51000 اور مردوں کی تعداد 13000 ہے۔
یہ سروے ملک کے 8 روزگار سیکٹر کی 11179 یونٹ پر کیا گیا ہے۔
Categories: خبریں