آر ٹی آئی کی دفعہ 8(1) (جے) کے تحت ذاتی اطلاعات سے جڑی ایسی جانکاریاں نہیں دینے کی چھوٹ ہے جن کا وسیع پیمانے پر مفاد عامہ سے کوئی تعلق نہیں ہے یا جس سے کسی شخص کی رازداری میں بلاضرورت دخل ہوتا ہو۔
نئی دہلی : نیشنل انفارمیشن کمیشن (سی آئی سی) نے وزیر اعظم دفتر (پی ایم او) کے اس فیصلے کو برقرار رکھا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے آدھار کارڈ اور الیکشن شناختی کارڈ کی تفصیل کا انکشاف نہیں کیا جا سکتا، کیونکہ وہ ذاتی اطلاعات ہیں۔سونی ایس ایرامتھ نام کے ایک شخص نے اطلاع کے حق (آر ٹی آئی) کے تحت ایک عرضی کے ذریعے پی ایم او سے جانکاری مانگی تھی کہ کیا ہندوستان کے صدر نے نریندر مودی کے نام پر ہندوستان کے وزیر اعظم کے عہدے کی حلف دلائی تھی۔
امید وار نے وزیر اعظم مودی کے آدھار کارڈ اور الیکشن شناختی کارڈ کی تفصیل کی بھی مانگ کی تھی۔ پی ایم او نے کہا کہ آئین کے اہتماموں کے مطابق وزیر اعظم کو حلف دلائی گئی۔چیف انفارمیشن کمشنر آرکے ماتھر نے کہا، ‘ پی ایم او کے مرکزی عوامی اطلاعاتی افسر نے بتایا کہ آر ٹی آئی قانون، 2005 کی دفعہ 8 (1) (جے) کے تحت دستیاب چھوٹکے مطابق امید وار کو وزیر اعظم کے آدھار کارڈ اور الیکشن شناختی کارڈ کی تفصیل کی اطلاع نہیں دی جا سکتی ۔
حقِ اطلاعات (آر ٹی آئی) قانون کی دفعہ 8 (1) (جے) کے تحت ذاتی اطلاعات سے جڑی ایسی جانکاریاں نہیں دینے کی چھوٹ ہے جن کا عوامی سرگرمی یا مفاد سے کوئی تعلق نہیں ہے یا جس سے کسی شخص کی رازداری میں غیرضروری دخل ہوتا ہو۔اس دفعہ کے تحت، دستاویزوں کا انکشاف تبھی کیا جا سکتا ہے جب عرضی دیکھ رہے افسر یا کوئی اپیلی اتھارٹی مطمئن ہوں کہ ایسی اطلاع دینے سے وسیع پیمانے پرمفاد عامہ کو جائز ٹھہرایا جا سکتا ہو۔
قانون کی اس دفعہ کے مطابق پارلیامنٹ یا کسی ریاست کے مجلس قانون ساز کو جو اطلاع دینے سے انکار نہیں کیا جا سکتا، وہ کسی شخص کو دینے سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا۔ماتھر نے کہا کہ آر ٹی آئی عرضی پر جواب دینے میں مدعاعلیہ کی طرف سے اٹھائے گئے قدم اطمینان بخش ہیں۔ انہوں نے کہا، ‘ اس معاملے میں کمیشن کی دخل کی اب کوئی ضرورت نہیں ہے۔ ‘
Categories: خبریں