ایس پی صدر نے کہا کہ راجیہ سبھا کے انتخاب میں اقتدار اور منی پاور کا غلط استعمال کر کے بی جے پی نے ایس پی اور بی ایس پی کے رشتے کو اور بھی مضبوط کر دیا ہے۔
لکھنؤ: گورکھ پور اور پھول پور لوک سبھا ضمنی انتخاب کے پس منظر میں سماجوادی پارٹی (ایس پی)سپریمواکھلیش یادو نے اتوار کو کہا کہ ان انتخابات نے پورے ملک کو ایک پیغام دیا ہے کہ اگلے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینا ممکن ہے۔انہوں نے مزید کہا، ‘ میں ضمنی انتخاب میں ایس پی کو ملی جیت کو بہت بڑی مانتا ہوں کیونکہ ان میں سے ایک سیٹ وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور دوسری سیٹ نائب وزیراعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے چھوڑی تھی۔ جو لوگ (یوگی) ملک بھر میں گھوم گھومکر بی جے پی کے لئے تشہیر کر رہے تھے وہ اپنی ہی سیٹ نہیں بچا سکے۔اس سے پورے ملک میں پیغام گیا ہے اور کارکنان اور عام لوگوں کے درمیان یہ اعتماد پیدا ہوا ہے کہ اگر بی جے پی کو اس کے گڑھ میں شکست دی جاسکتی ہے تو کہیں بھی شکست دی جا سکتی ہے۔ ‘
راجیہ سبھا انتخاب میں ایس پی کی حمایت والے بی ایس پی امیدوار کی شکست کے بارے میں اکھلیش نے کہا کہ اقتدار اور منی پاور کا غلط استعمال تو بی جے پی کی فطرت ہے۔راجیہ سبھا انتخاب میں یہ دوبارہ بے نقاب ہوا۔انتخاب میں ایک دلت امیدوار کے خلاف بی جے پی کی سازش کی وجہ سے اگلے انتخابات کے لئے ایس پی اوربی ایس پی کا اتحاد اور مضبوط ہوا ہے۔ میں مایاوتی جی کا شکریہ اداکرتا ہوں۔آئندہ لوک سبھا انتخاب کے لئے ایس پی کی حکمت عملی کے بارے میں پوچھے جانے پر پارٹی صدرنے کہا کہ بوتھ کی سطح پر مضبوط مینجمنٹ کرنے کے علاوہ پارٹی کارکنان سے کہا گیا ہے کہ وہ گاؤں گاؤں جاکر عام لوگوں سے رابطہ قائم کریں۔
انہوں نے مزید کہا، ‘ میں خود، ہمارے نیتا اور ہمارے کارکن سبھی جگہ پہنچیںگے۔وہ ان کو میرے ورزیر اعلیٰ عہد میں شروع کرائے گئے عوامی فلاح و بہبود کے کاموں کے بارے میں یاد دلائیںگے اور موجودہ بی جے پی حکومت کا اس سے موازنہ کرنے کو کہیںگے۔ بی جے پی نے کئی وعدے کئے لیکن ان میں سے ایک کو بھی پورا نہیں کیا۔ لوگوں میں بی جے پی کو لے کر غصہ ہے اور ضمنی انتخاب میں وہی ناراضگی سامنے آ گئی۔ ‘
اکھلیش نے دوہرایا کہ کنوج سے رکن پارلیامان ان کی بیوی ڈمپل یادو آئندہ لوک سبھا انتخاب نہیں لڑیںگی کیونکہ ان پر کنبہ پروری کا الزام لگتا ہے۔حالانکہ انہوں نے جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ راجناتھ سنگھ، کلیان سنگھ، رمن سنگھ، شیوراج سنگھ چوہان جیسے بی جے پی رہنما کنبہ پروری کررہے ہیں۔ ان کی فیملی کے لوگ سیاست میں ہیں۔ میری بیوی انتخاب نہیں لڑیںگی۔ ایسے میں ان بی جے پی رہنماؤں کو بھی مثال پیش کرنی چاہئے۔اگر وہ ایسا نہیں کرتے ہیں اور صرف الزام لگاتے ہیں تو میں بھی اپنا ارادہ بدل سکتا ہوں۔
سال 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے لئے کانگریس کے ساتھ اتحاد کے امکانات کے بارے میں پوچھے جانے پر اکھلیش نے کہا کہ انتخاب قریب آنے کے بعد ہی اس بارے میں کچھ کہا جا سکتا ہے۔ کانگریس کے ساتھ ان کے اچھے رشتے ہیں اور آگے بھی رہیںگے۔ایس پی سپریمو نے عید نہیں منانے سے متعلق وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے حال کے بیان کو غیر آئینی قرار دیا اور الزام لگایا کہ بی جے پی فرقہ وارانہ جذبات کوبھڑکاتی ہے۔
Categories: خبریں