ریزرو بینک آف انڈیا کے اعداد و شمار کے مطابق، دسمبر 2017 تک تمام بینکوں کی این پی اے 840958 کروڑ روپے تھی ۔ سب سے زیادہ این پی اےایس بی آئی کا 201560 کروڑ روپے تھا۔
نئی دہلی : مختلف بینکوں میں گزشتہ پانچ سالوں میں ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ اور 23000 سے زیادہ بینک فراڈ کے معاملے سامنے آئے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے نامہ نگار کے ذریعےآر ٹی آئی کے تحت پوچھے گئے سوال کے جواب میں ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے کہا ہے کہ اپریل 2017 سے 1 مارچ 2018 تک 5152 بینک فراڈ کے معاملے سامنے آئے۔17-2016 میں یہ اعداد و شمار 5000 سے زیادہ تھا۔ مرکزی بینک کے مطابق، اپریل 2017 سے ایک مارچ 2018 کے دوران سب سے زیادہ 28459 کروڑ روپے کے بینک فراڈ کے معاملے سامنے آئے۔ 17-2016میں 5076 معاملوں میں بینکوں کے ساتھ 23933 کروڑ روپے کا فراڈ ہوا تھا۔
2013 سے1 مارچ 2018 کے دوران ایک لاکھ روپے یا اس سے زیادہ کے بینکفراڈ کے کل 23866 معاملوں کا پتا چلا۔ آر ٹی آئی سے ملے جواب کے مطابق ان معاملوں میں کل 100718 کروڑ روپے کی رقم پھنسی ہوئی ہے۔ اس کی تفصیل دیتے ہوئے ریزرو بینک نے کہا ہے کہ 16-2015 میں بینکوں کے ساتھ فراڈ کے 18698 کروڑ روپے کے 4693 معاملے سامنے آئے۔15-2014 میں 19455 کروڑ روپے کے 4639 معاملے پکڑے گئے تھے۔ مالی سال 14-2013 میں بینکوں میں کل 4306 فراڈ کے معاملے سامنے آئے۔ ان میں کل 10170 کروڑ روپے کی رقم پھنسی تھی۔
یہ اعداد و شمار اس نقطہ نظر سے اہم ہیں کہ سی بی آئی اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کئی بڑے بینک فراڈ کے معاملوں کی جانچکر رہے ہیں۔ ان میں پنجاب نیشنل بینک کا 13000 کروڑ روپے کا گھوٹالہ بھی شامل ہے۔ اس گھوٹالہ کے اہم ملزم نیرو مودی اور اس کا ماما گیتانجلی جیمس کا پروموٹرمیہل چوکسی ہے۔ سی بی آئی نے حال میں آئی ڈی بی آئی بینک کے ساتھ 600 کروڑ روپے کے قرض فراڈ کا معاملہ درج کیا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، دسمبر 2017 تک تمام بینکوں کی این پی اے) 840958 کروڑ روپے تھے۔ سب سے زیادہ این پی اے عوامی شعبے کے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کا 201560 کروڑ روپے تھا۔
وزیر مملکت برائے امور خزانہ شیو پرتاپ شکلا کے ذریعے 9 مارچ کو لوک سبھا کو دی گئی جانکاری کے مطابق، اس مدت تک پنجاب نیشنل بینک کا این پی اے 55200 کروڑ روپے ، آئی ڈی بی آئی بینک کا 44542 کروڑ روپے، بینک آف انڈیا کا 43474 کروڑ روپے ، بینک آف بڑؤدا کا 41649 کروڑ روپے ، یونین بینک آف انڈیا کا 38047 کروڑ روپے ، کینرا بینک کا 37794 کروڑ روپے ، آئی سی آئی سی آئی بینک کا 33849 کروڑ روپے تھا۔
Categories: خبریں