خبریں

وزیر اعظم کے غیرملکی سفر پر 1484 کروڑ روپے خرچ کئے گئے:مرکزی  حکومت

وزیر مملکت برائے خارجہ  وی کے سنگھ نے راجیہ سبھا میں یہ جانکاری دی۔دی گئی اس جانکاری میں 18-2017 اور 19-2018 کے غیر ملکی سفر کے دوران ہاٹ لائن سہولیات پر ہوا خرچ اور19-2018 میں سفر کے لئے چارٹرڈ پروازوں کی لاگت شامل نہیں ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: حکومت نے جمعرات کو بتایا کہ جون 2014کے بعد سے وزیر اعظم نریندر مودی کے 84 ملکوں کے سفر کے دوران چارٹرڈ پروازوں، ہوائی جہازوں کے مینٹننس  اور ہاٹ لائن سہولیات پر 1484کروڑ روپے خرچ کئے گئے۔ غیر ملکی معاملوں کے ریاستی وزیر وی کے سنگھ نے ایک سوال کے تحریری جواب میں راجیہ سبھا میں مودی کے غیر ملکی سفر کے  دوران مذکورہ تین مدوں میں کئے گئے خرچ کی تفصیل  بتائی۔ اعداد و شمار کے مطابق 15 جون 2014 اور 10 جون 2018 کے بیچ کی مدت میں وزیر اعظم کے ہوئی جہاز کے  مینٹننس پر 1088.42 کروڑ روپے اور چارٹرڈ پروازوں پر 387.26 کروڑ روپے خرچ کئے گئے تھے۔ جبکہ ہاٹ لائن کا پورا خرچ 9.12 کروڑ روپے آیا۔ مودی نے مئی 2014 میں وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے 42 غیر ملکی سفر میں 84 ملکوں کا دورہ کیا۔

وی کے سنگھ کے ذریعہ دی گئی  جانکاری میں18-2017اور 19-2018 میں ان کے غیر ملکی سفر کے دوران ہاٹ لائن سہولیات پر ہوا خرچ شامل نہیں ہے۔ سال 19-2018 میں  سفر کے لئے چارٹرڈ پروازوں کی لاگت بھی شامل نہیں ہے۔ وی کے سنگھ کے مطابق وزیر اعظم نے 16-2015 میں سب سے زیادہ 24 ملکوں کا دورہ کیا اور سال 18-2017 میں 19 اور 17-2106 میں 18 ملکوں کا دورہ کیا۔15-2014میں مودی نے 13 ملکوں کا دورہ کیا جس میں وزیر اعظم کے مطابق جون 2014 میں انہوں نے پہلا دورہ بھوٹان کا کیا تھا۔ 2018 میں انہوں نے 10 ملکوں کا دورہ کیا جس میں ان کا آخری دورہ گزشتہ مہینے چین کا تھا۔

2014-15 میں غیر ملکی سفر کے لئے چارٹرڈ پروازوں کی لاگت 93.76 کروڑ روپے تھی۔ جبکہ سال 2015-16 میں یہ لاگت 117 کروڑ روپے تھی۔ 2016-17 میں لاگت 76.27 کروڑ روپے اور سال 18-2017 میں چارٹرڈ پروازوں کا خرچ 99.32 کروڑ روپے تھا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے غیر ملکی سفر کا مقصد تجارت، سرمایہ کاری، ٹکنالوجی، فلاحی کاموں سمیت مختلف حلقوں میں ان ملکوں کے ساتھ باہمی طور پر سوجھ بوجھ بڑھانا ہے۔ ان اسفار سے اس مدت کے دوران سیاسی پہنچ میں اضافہ ہوا ہے۔ اس پہنچ سے دوسری باتوں کے ساتھ ساتھ حکومت کے قومی فلاح و بہبود کے اہم کاموں میں ہمارے غیر ملکی پارٹنرز سے تعلقات بڑھے ہیں۔