ہندوستانی ایتھلیٹس نے اس بار اب تک کا سب سے بہتر مظاہرہ کیا اور ایتھلیٹکس میں7گولڈ میڈل سمیت کل 19تمغے حاصل کئے ۔
ایک طرف جہاں ہندوستان کی مرد اور خاتون دونوں کبڈی ٹیم نے اس بارجکارتہ ایشین گیمز میں مایوس کیا اور پہلی بار گولڈ میڈل حاصل کرنے میں ناکام رہی وہیں دوسری طرف ہندوستانی ایتھلیٹس نے اس بار اب تک کا سب سے بہتر مظاہرہ کیا اور ایتھلیٹکس میں7گولڈ میڈل سمیت کل 19تمغے حاصل کئے ۔ہندوستانی ایتھلیٹس نے تو ایشین گیمز میں اب تک کا سب سے بہتر مظاہرہ کیا ہی ،ان کی بہترین کارکردگی کی وجہ سے ہی ہندوستان کسی ایک ایشین گیمز میں سب سے زیادہ میڈل حاصل کرنے میں بھی کامیاب ہوا۔
ایتھلیٹکس میں ہندستان نے گزشتہ انچیون ایشیائی کھیلوں میں 2 گولڈ، 3 سلوراور 8 برانز میڈل سمیت کل 13 تمغے جیتے تھے۔ایتھلیٹکس مقابلوں کے آخری دن ہندوستانی ایتھلیٹوں کو دو گولڈ میڈل ملے۔پہلے جنسن جانسن نے 1500 میٹر مقابلے میں سونے کا تمغہ دلا دیا اس کے بعدخواتین کی 4X400میٹر ریلے ٹیم نے ملک کو ایک اور طلائی تمغہ دلایا۔ جانسن نے گزشتہ مرتبہ800 میٹر کی دوڑ میں چاندی کا تمغہ جیتا تھا لیکن اس بار 1500 میٹر دوڑ میں انہوں نے گولڈ میڈل حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی۔خواتین کی ریلے ٹیم میں ہیما داس ، ایم آر پووما، سریتا بین گایکواڈ اور وسئے ویلووا کوروتھ شامل تھیں۔جکارتہ میں ہندوستانی ایتھلیٹوں کے بعد نشانے بازوں سے سب سے زیادہ میڈل دلائے۔نشانے بازی میں ہندوستان کودو گولڈ میڈل سمیت9گولڈ ملے۔
ہاکی میں ہندوستانی مرد اور خواتین دونوں گولڈ میڈل حاصل کرنے میں ناکام رہے۔ہندوستانی مردوں کی جس ہاکی ٹیم نے گروپ میچوں کے دوران کئی ٹیموں کے خلاف گولوں کی برسات کی تھی اور ایک میچ میں ہانگ کانگ کی ٹیم کو26-0جیسے بڑے فرق سے ہرایا تھا اس ٹیم نے سیمی فائنل میں مایوس کیا اور اور میزبان ملیشیا کے ہاتھوں شکست کے بعد اس کا لگاتار دوسرے ایشین گیمز میں گولڈ میڈل جیتنے کا سپنا ٹوٹ گیا۔ افسوس کی بات یہ بھی ہے کہ چار سال پہلے انچیون ایشین گیمز میں جس ہندوستانی گول کیپر پی آر شری جیش نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرکے پاکستان کو شکست دینے اور گولڈ میڈل حاصل کرنے میں اہم رول ادا کیا تھا وہی شری جیش اس بار ملیشیا کے خلاف وہ کمال نہیں کر سکے اور ہندوستان کو سیمی فائنل میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
حالانکہ پورے میچ میں ہندوستانی ٹیم بہتر کھیلی اور مقررہ وقت میں میچ2-2سے برابر رہا۔ اس کے بعد شوٹ آؤٹ کا سہارا لیا گیا اس میں بھی مقابلہ2-2سے برابر رہا۔مگر سڈن دیتھ میں شری جیش کمال نہیں کر سکے اور ٹیم کو ہار مل گئی۔اس شکست سے جہاں ہندوستان کا گولڈ جیتنے کا سپنا ٹوٹ گیاوہیں اب اسے2020کے ٹوکیو اولمپک میں شرکت کےلئے پہلے کوالیفائنگ مقابلے کھیلنے ہوں گے۔کانسہ کے تمغہ کے لئے ہندوستان کو پاکستان سے کھیلنا پڑا۔اس بار ایک خاص بات یہ ہوگی کہ جو بھی ٹیم ہاکی کا گولڈ میڈل جیتے گی وہ نئی ٹیم ہوگی۔ایشین گیمز میں اب تک مردوں کی ہاکی کا گولڈ میڈل پاکستان نے آٹھ مرتبہ، جنوبی کوریا نے چار مرتبہ اور ہندوستان نے تےن مرتبہ خطاب پرجیتا ہے۔
مرد ہاکی ٹیم کی ناکامی کے بعد ایسی امید تھی کہ ہندوستان کی خواتین ٹیم گولڈ میڈل حاصل کر لے گی مگر فائنل میں اسے جاپان کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا اور خاتون ہاکی ٹیم سلور میڈل ہی جیت سکی۔ہندوستان کی خاتون ہاکی ٹیم نے 1982میں نئی دہلی میں منعقد ایشین گیمز میں گولڈ میڈل جیتا تھا اس کے بعد ایسی امید کی جا رہی تھی کہ36سال بعد ایک بار پھر ٹیم کو گولڈ مل جائے گا مگر جاپانی خواتین نے ایسا نہیں ہونے دیا۔
ہندوستانی ٹیم20سال بعد ہاکی کے فائنل میں پہنچی تھی۔جاپانی ٹیم کو ایک طرف جہاں گولڈ ملا وہیں اس نے2020کے ٹوکیو اولمپک میں کھیلنے کا حق بھی حاصل کر لیا۔اس سلور میڈل کے ساتھ ہندوستانی خاتون ٹیم نے اب ایشین گیمز میں کل6میڈل حاصل کئے ہیں۔1982میں گولڈ میڈل کے علاوہ 986 میں کانسہ، 1998 میں چاندی، 2006 میں کانسہ اور 2014 میں کانسہ اور اس بار کاسلور میڈل شامل ہے۔
اس بار عالمی کپ فٹبال ٹورنامنٹ میں جس کروشیا نے فائنل میں پہنچ کر ہر کسی کو حیران کر دیا تھا اسی کروشیا کے فٹبالر لوکا موڈرچ نے کرسٹیانو رونالڈو اور محمدصالح جیسے بڑے اسٹارکو پیچھے چھوڑ دیا اوریورپیئن فٹبال ایسوسی ایشن کی جانب سے سال کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔ کروشیا نے فائنل میں پہنچنے میں جو کامیابی حاصل کی تھی اس میں اس کے کپتان موڈریچ کا اہم رول تھا۔ وہ اپنے شاندار کھیل کی وجہ سے یوئیفا کی جانب سےسال کے بہترین فٹبالر قرار دے گئے ہیں۔رئیل میڈرڈ کی جانب سے کھیلنے والے مڈ فیلڈر نے اپنی ٹیم کو لگاتار تین بار چمپئنز لیگ کا خطاب جیتنے میں اہم کردار ادا کیا۔
Categories: خبریں