خبریں

کھیل کی دنیا : لسٹ اے میچوں میں نیاریکارڈ، کھیل رتن پر تنازعہ اور ایک اور کبڈی لیگ

راجیو گاندھی کھیل رتن سے پہلے ہندوستان میں ارجن ایوارڈ کھیلوں کے لئے دیا جانے والا سب سے بڑا ایوارڈ تھا۔جب بھی ارجن ایوارڈ کے لئے کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان ہو اس پر تنازعہ ضرور ہوا۔کبھی کھلاڑی ایوارڈ نہیں ملنے سے ناراض ہوئے تو کبھی کھیلوں پر لکھنے والوں نے بھی کئی نام پر اعتراض جتایا۔

فوٹو : پی ٹی آئی /رائٹرز

فوٹو : پی ٹی آئی /رائٹرز

جھارکھنڈ کے گیند باز شہباز ندیم نے وجے ہزارے ٹرافی کے دوران راجستھان کے خلاف ایک میچ میں شاندار گیند بازی کرتے ہوئے دس اووروں میں 8وکٹ حاصل کر کے لسٹ اے میچوں میں بہترین گیند بازی کا نیا عالمی ریکارڈ قائم کر دیا۔ندیم نے دس اووروں میں چار اوور میڈن پھینکتے ہوئے صرف دس رن دئے اور آٹھ وکٹیں حاصل کیں۔ندیم کی اس شاندار گیند بازی کی وجہ سے ہی راجستھان کی ٹیم صرف73رنوں پر سمٹ گئی۔ندیم سے پہلے لسٹ اے میچوں میں بہترین گیند بازی کا ریکارڈ ہندوستان کے ہی راہل سنگھوی کے نام تھا۔

راہل نے 98-1997میں دہلی کی جانب سے کھیلتے ہوئے ہماچل پردیش کے خلاف 15رن دے کر آٹھ وکٹ لیے تھے۔ 12اگست1989کو بوکارو میں پیدا ہونے والے ندیم نے اب تک 99فرسٹ کلاس میچ کھیلے ہیں جن میں انہوں نے 375وکٹیں حاصل کی ہیں۔لسٹ اے میچوں کی بات کریں تو ندیم نے 87ایسے میچ کھیلے ہیں جن میں انہوں نے 124وکٹیں حاصل کی ہیں۔واضح رہے کہ لسٹ اے میچوں میں چالیس سے ساٹھ تک کے محدود اووروں کے مقابلے شامل کئے جاتے ہیں جن میں یک روزہ بین الاقوامی میچ بھی شامل ہیں۔یعنی ندیم نے وہ کمال کر دکھایا ہے جو ون ڈے کرکٹ میں دنیا کے بڑے بڑے گیند باز نہیں کر سکے ہیں۔

کسی ایوارڈ کا اعلان ہو اور اس پر تنازعہ نہیں ہو ایسا کم ہی دیکھنے کو ملتا ہے۔راجیو گاندھی کھیل رتن سے پہلے ہندوستان میں ارجن ایوارڈ کھیلوں کے لئے دیا جانے والا سب سے بڑا ایوارڈ تھا۔جب بھی ارجن ایوارڈ کے لئے کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان ہو اس پر تنازعہ ضرور ہوا۔کبھی کھلاڑی ایوارڈ نہیں ملنے سے ناراض ہوئے تو کبھی کھیلوں پر لکھنے والوں نے بھی کئی نام پر اعتراض جتایا۔پہلے بھی ان ایوارڈ پر تنازعہ ہوتا تھا اور اب بھی ہوتا ہے۔جب سے راجیو گاندھی کھیل رتن شروع ہوا ہے تو اس پر بھی تنازعہ شروع ہوا ہے۔اس بار کافی غور کرنے کے بعد کرکٹر وراٹ کوہلی اور ویٹ لفٹر میرا بائی چانو کے نام کی سفارش کی گئی ہے۔

بجرنگ پنیا،فوٹو: پی ٹی آئی

بجرنگ پنیا،فوٹو: پی ٹی آئی

اس کے بعد جہاں کئی کھلاڑی اندر سے ناراض ہیں وہیں بجرنگ پونیا جیسے پہلوان کھل کر اس کے خلاف آ گئے ہیں۔پونیا کا کہنا ہے کہ ایوارڈ کس کس کو مل رہا ہے اس سے مجھے کوئی پرابلم نہیں ہیں مجھے پرابلم اس بات سے ہے کہ مجھے کیوں نظر انداز کیا گیا ہے۔پونیا نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ اگر ان کی نہیں سنی گئی اور ان کے ساتھ انصاف نہیں ہواتو وہ عدالت بھی جانے کو تیار ہیں۔اس بار دو کھلاڑیوں کا نام راجیو گاندھی کھیل رتن کے لئے اور20کھلاڑیوں کا نام ارجن ایوراڈ کے لئے شارٹ لسٹ کیا گیا ہے۔اگر ان میں سے کسی نام پر اعتراض نہیں ہوا تو ان سب کو 25ستمبر کو یہ ایوارڈ ملے گا۔ارجن ایوارڈ حاصل کرنے والے کو   پانچ لاکھ جبکہ کھیل رتن پانے والے کو   ساڑھے سات لاکھ روپے دئے جائیں گے۔

ایسا لگتا ہے کہ اب کارپوریٹ کو کرکٹ کے علاوہ دوسرے کھیلوں میں بھی فائدہ نظر آ نے لگا ہے۔تبھی تو ہندوستان میں کرکٹ کی انڈین پریمیئر لیگ کی شاندار کامیابی کے بعد فٹبال، ہاکی، بیڈمنٹن، کشتی اور کبڈی کے لیگ بھی منعقد ہونے لگے۔کارپوریٹ کے علاوہ فلمی ہستیوں نے بھی مختلف ٹیموں کو خریدا۔ہندوستان میں کبڈی لیگ اتنی کامیاب ہوئی کہ اب یہاں مزید ایک کبڈی لیگ شروع کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔یہ نئی لیگ کتنی کامیاب ہوگی یہ تو بعد میں پتہ چلے گا البتہ یہ طے ہے کہ یہ لیگ پرو کبڈی لیگ کو ایک طرح سے چیلنج دے گی۔

فوٹو؛نیو کبڈی ڈاٹ او آر جی

فوٹو؛نیو کبڈی ڈاٹ او آر جی

2017میں شروع ہوئے نیو کبڈی فیڈریشن آف انڈیا نے ہندوستان میں کسی ایک کبڈی فیڈریشن کی اجارہ داری کو ختم کرنے اور کبڈی کو ملک میں اور زیادہ مقبول کرنے کے مقصد سے ایک اور لیگ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا نام انڈو انٹرنیشنل پریمیئر کبڈی لیگ ہوگا۔آئندہ سال 26جنوری سے شروع ہونے والی اس لیگ میں آٹھ ٹیمیں ہوں گی۔دلچسپ بات یہ ہے کہ جس 5جنوری کو پرو کبڈی لیگ کا فائنل کھیلا جائے گا اسی دن نئی لیگ کےلئے کھلاڑیوں کا ٹرائل شروع ہوگا۔اس لیگ میں 823 کھلاڑی حصہ لیں گے جن میں 271ریاستی سطح کے اور137 قومی اور بین الاقوامی سطح کے ہیں۔اس لیگ کےلئے84انٹر نیشنل کھلاڑیوں نے بھی رجسٹریشن کرایا ہے۔ اس لیگ میں کل 62 میچ کھیلے جائیں گے ۔ فاتح ٹیم کو دو کروڑ روپے اور دوسرے نمبر کی ٹیم کو ڈیڑھ کروڑ روپے کی انعامی رقم دی جائے گی۔

 لیگ میں شرکت کرنے والی آٹھ ٹیموں کو بھی بڑی رقم دی جائے گی۔ لیگ کے پہلے سیشن میں آٹھ ٹیمیں ہوں گی اور ہر ٹیم میں دو سے تین بین الاقوامی کھلاڑی ہوں گے ۔ویسے تو منتظمین کا دعویٰ ہے کہ یہ لیگ پرو کبڈی لیگ کے مقابلے زیادہ کامیاب ہوگی، اس میں کھلاڑیوں کو پیسے بھی زیادہ ملیں گے مگر ان کی یہ باتیں کتنی صحیح ثابت ہوں گی یہ لیگ کے شروع ہونے کے بعد ہی پتہ چلے گا۔

اس نئی  لیگ کے اعلان سے ایک بات تو یہ ثابت ہو گئی ہے کہ آنے والے دنوں میں دوسرے کھیلوں میں بھی ایسی بغاوت دیکھنے کو ملے گی اور بہت سے لوگ ایسے سامنے آئیں گے جو پیسے کے بل پر کھیل کو مزید مقبول کرنے کے مقصد سے مختلف قسم کے مقابلے شروع کریں گے۔اگر ایک دوسرے کو ناکام کرنے کے مقصد سے ایسا ہوتا ہے تو یہ غلط مانا جائے گا اور اگر اس سے کسی کھیل کا اور ا سے جڑے کھلاڑیوں کا فائدہ ہوتا ہے تو یہ ایک اچھی کوشش ہی مانی جائے گی۔