ہریانہ حکومت ایشین گیمز میں گولڈ میڈل جیتنے والے کھلاڑیوں کو تین کڑور روپے دیتی ہے۔مگر پہلوان ونیش پھوگٹ کا الزام ہے کہ انہیں 75 لاکھ روپے کم دیے گئے ہیں اور بار بار بات کرنے کے بعد بھی انہیں کوئی متعلقہ افسرمناسب جواب نہیں دے رہا ہے۔
جرمنی میں منعقد بلیک فاریسٹ کپ میں ہندوستان کی جونیئر خاتون مکے بازی ٹیم نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے پانچ گولڈ میڈل حاصل کئے اور ٹورنامنٹ کی بہترین ٹیم کا خطاب حاصل کیا۔ہریانہ کی نیہا کو ٹورنامنٹ کی بہترین مکے باز جبکہ کرناٹک کی انجو دیوی کو ایمرجنگ مکے باز کا ایوارڈ ملا۔ہندوستان کو جن مکے بازوں نے گولڈ دلایا ان میں نیہا، انجو دیوی،ایچ بیشوری دیوی،تمنا اور پریتی دہیا کے نام شامل ہیں۔اس ٹورنامنٹ میں ہندوستان کو پانچ گولڈ کے علاوہ دو سلور میڈل بھی ملے۔
یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ ہندوستان میں ایک طرف جہاں کرکٹروں کی پوجا ہوتی ہے وہیں دوسری طرف دوسرے کھیلوں کے کھلاڑیوں کے ساتھ سوتیلارویہ اپنایا جاتا ہے۔عام طور پر ایسا مانا جاتا ہے کہ دوسری ریاستوں کے مقابلے ہریانہ میں کھلاڑیوں کو اہمیت دی جاتی ہے اور یہاں انہیں مناسب سہولتیں بھی ملتی ہیں اور عالمی سطح پر کامیابی کے بعد مناسب انعام بھی ملتا ہے۔مگر ان دنوں ہریانہ سرکار کھلاڑیوں کے ساتھ جیسا سلوک کر رہی ہے وہ افسوسناک ہے۔حد تو یہ ہے ان کھلاڑیوں کو اب وزیر اعظم نریندر مودی سے مدد مانگنی پڑ رہی ہے۔
एक तरफ भारत सरकार अपने खिलाड़ियों को प्रोत्साहित करने के लिए TOPS,KHELO INDIA जैसे विभिन्न स्किम बना रहे है ताकि भारत का खेल जगत में नाम रोशन हो । दूसरी तरफ हरियाणा में खिलाड़ियों को हतोत्साहित करने का षड्यंत्र रचा जा रहा है ताकि खिलाड़ी घुटने के बल पर आ जाए।@narendramodi @cmohry
— Bajrang Punia 🇮🇳 (@BajrangPunia) June 27, 2019
ہریانہ حکومت ایشین گیمز میں گولڈ میڈل جیتنے والے کھلاڑیوں کو تین کڑور روپے دیتی ہے۔مگر پہلوان ونیش پھوگٹ کا الزام ہے کہ انہیں 75 لاکھ روپے کم دئے گئے ہیں اور بار بار بات کرنے کے بعد بھی انہیں کوئی متعلقہ افسرمناسب جواب نہیں دے رہا ہے۔پہلوان بجرنگ پونیا نے بھی کھلاڑیوں کے ساتھ ہو رہے سلوک پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ ایشین گیمز میں نیرج چوپڑا نے بھی گولڈ جیتا تھا مگر انہیں بھی انعامی رقم نہیں ملی ہے۔ایک تو یہ کھلاڑی بڑے مقابلوں میں میڈل جیت کر ملک کا نام روشن کرتے ہیں اور دوسری طرف ان کے ساتھ غلط رویہ اپنا کر ان کا حوصلہ کم کیا جاتا ہے۔یہ کسی بھی طرح سے مناسب نہیں ہے۔
मेरी हरियाणा सरकार से गुजारिश है कि आप अपना दीये हुए धन राशि को वापस ले जाए। इस तरह खिलाड़ियों को आप अपने राजनीतिक अखाड़े पर खड़ा करके उन्हें अपमानित न करें। @mlkhattar @anilvijminister
— Vinesh Phogat (@Phogat_Vinesh) June 26, 2019
کرکٹ کے لئے دیوانگی دکھانے والے ہر کسی کو اس بات پر غور کرنا چاہئے۔یہ کسی بھی طرح سے صحیح نہیں ٹھہرایا جا سکتا کہ ایک طرف تو کسی کرکٹر کو بھگوان ہی مان لیا جائے اور دوسری طرف دوسرے کھیلوں کے کھلاڑیوں کو بالکل ہی اہمیت نہیں دی جائے۔جب کھلاڑی کسی بڑے ٹورنامنٹ میں بہتر کھیلتا ہے تو اس وقت تو اس کے لئے بڑے بڑے اعلان کئے جاتے ہیں مگر بعد میں یہ دیکھنا ضروری ہوتا ہے کہ اسے عملی جامہ پہنایا بھی گیا یا صرف وہ ایک اعلان ہی رہ گیا۔
دنیا کے بہترین بلے بازوں میں شمار ویسٹ انڈیز کے کرس گیل نے اپنے ریٹائرمنٹ کے فیصلے میں تبدیلی کر لی ہے۔وہ اب اگست ،ستمبرمیں ہندوستان کے خلاف گھریلو سیریز کے بعد ریٹائرمنٹ لیں گے۔اس دورہ پر تین ون ڈے ، تین ٹی 20اور دو ٹسٹ میچ کھیلے جائیں گے۔ان دنوں جاری عالمی کپ میں ہندوستان کے خلاف کھیلے گئے میچ میں صرف چھ رن بنانے والے گیل نے کل ملا کر 295میچوں میں 10351رن بنائے ہیں۔ٹسٹ میچوںمیں ان کے رنوں کی تعداد 7215 ہے۔
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بھلے ہی رشتے خراب ہوں مگر جہاں تک کھیل شائقین کا سوال ہے ان میں سے زیادہ تر یہی چاہتے ہیں کہ ان دونوں ممالک کے درمیان رشتے اچھے رہیں اور دونوں ہی ممالک کے درمیان ہر طرح کے کھیلوں میں باہمی مقابلے ہوتے رہیں۔اگر سب کچھ ٹھیک ٹھاک رہا اور حکومت نے اجازت دے دی تو ایسی امید کی جا رہی ہے کہ 55سال بعد ہندوستان کی ڈیوس کپ ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گے۔مارچ1964کے بعد سے ہندوستان کی ڈیوس کپ ٹیم پاکستان کے دورہ پر نہیں گئی ہے۔اس بار ایسا مانا جا رہا ہے کہ ستمبر میں ہندوستانی ٹیم پاکستان جائے گی۔اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ ایک بہتر قدم ہوگا اور ایسے مقابلوں سے ہی دونوں ممالک کے درمیان رشتوں کو بہتر کرنے میں مدد ملے گی۔1964میں لاہور میں ہوئے مقابلے میں ہندوستانی ڈیوس کپ ٹیم نے پاکستانی ٹیم کو4-0سے شکست دی تھی۔ڈیوس کپ کسی دو ٹیم کا باہمی مقابلہ نہیں ہوتا بلکہ یہ عالمی کپ جیسا مقابلہ ہوتا ہے اس لئے اس بات کی پوری امید ہے کہ حکومت ہند کھلاڑیوں کو پاکستان جانے سے نہیں روکے گی۔ہندوستان اور پاکستان کے درمیان آخری مقابلہ2006میں کھیلا گیا تھا جس میں ہندوستان نے کامیابی حاصل کی تھی۔
دنیا بھر کے ان سبھی کھیل شائقین کو ہندوستانی مکے باز نیرج گویت کے زخمی ہونے کی خبر نے مایوس کر دیا ہے جو 12 جولائی کے اس دن کا انتظار کر رہے تھے جب نیرج کا مقابلہ پاک نژاد انگلش مکے باز عامر خان سے ہو نا تھا۔نیرج ایک سڑک حادثہ میں زخمی ہو گئے جس کے بعد اب یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ عامر سے مقابلہ کریں۔اس مجوزہ مقابلہ کی اہمیت اس لئے زیادہ تھی کیونکہ عامر خان نے جاری عالمی کپ کرکٹ کے دوران ہندوستان کے ہاتھوں پاکستان کی شکست کے بعد یہ کہا تھا کہ وہ پاکستان کی اس ہار کا بدلہ ہندوستانی مکے باز کو ہرا کر لیں گے۔نیرج اور عامر کا مقابلہ جدہ میں ڈبلیو بی سی پرل عالمی چمپئن شپ میں ہونا تھا۔عامر خان دو مرتبہ کے عالمی چمپئن ہیں ۔منتظمین اب نیرج کے زخمی ہونے کے بعد متبادل کھلاڑی کی تلاش کر رہے ہیں۔
Categories: فکر و نظر