صنعتکار رتن ٹاٹا کے علاوہ سپریم کورٹ کے سابق جسٹس کے ٹی تھامس اور لوک سبھا کے سابق ڈپٹی اسپیکر کریا منڈا کو پی ایم کیئرس فنڈ کے بورڈ آف ٹرسٹیز میں شامل کیا گیا ہے۔ ان کے علاوہ سابق کمپٹرولر اور آڈیٹر جنرل راجیو مہرشی، انفوسس فاؤنڈیشن کی سابق چیئرمین سدھا مورتی اور پیرامل فاؤنڈیشن کے سابق ایگزیکٹو آفیسرآنند شاہ کو اس کے مشاورتی بورڈ میں نامزد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل (20 ستمبر) کو ‘پی ایم کیئرس فنڈ’ کے نو تشکیل شدہ بورڈ آف ٹرسٹیز کے اراکین- سپریم کورٹ کے سابق جسٹس کے ٹی تھامس، لوک سبھا کے سابق ڈپٹی اسپیکر کریامنڈا اور ٹاٹا سنز کے اعزازی چیئرمین رتن ٹاٹا کے ساتھ ایک بیٹھک کی۔
یہ اطلاع بدھ کو وزیر اعظم کے دفتر (پی ایم او) کی طرف سے جاری ایک بیان میں دی گئی۔
میٹنگ میں ہندوستان کے سابق کمپٹرولر اور آڈیٹر جنرل (سی اے جی) راجیو مہرشی، انفوسس فاؤنڈیشن کی سابق چیئرمین سدھا مورتی اور انڈی کارپوریشن اور پیرامل فاؤنڈیشن کے سابق ایگزیکٹو آفیسر آنند شاہ کو پی ایم کیئرس فنڈکے ایڈوائزری بورڈ میں نامزد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
پی ایم او کے مطابق، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بھی اس میٹنگ میں شرکت کی۔
میٹنگ کے دوران کووڈ-19 کی وجہ سے اپنے خاندانوں سے محروم ہو چکے 4345 بچوں کی مدد کرنے والے ‘پی ایم کیئرس فار چلڈرن’ سمیت پی ایم کیئرس کی مدد سے شروع کیے گئے مختلف پہلوؤں کے بارے میں ایک پریزنٹیشن بھی دی گئی۔
ٹرسٹیوں کی جانب سے کووڈ کے دور میں اس فنڈ کے ذریعے ادا کیے گئے ان کے رول کی تعریف کی گئی ، جبکہ وزیر اعظم نے پی ایم کیئرس میں تعاون کے لیےملک کے لوگوں کی کی تعریف کی۔
پی ایم او کے مطابق، میٹنگ میں اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ نہ صرف امدادی امداد بلکہ تخفیف (کسی چیز کی شدت یا درد کو کم کرنے کا عمل) کے اقدامات اور صلاحیت کی تعمیر کے ذریعے بھی پی ایم کیئرس کا ہنگامی اور بحرانی حالات میں رول ادا رکرنے کا ایک وسیع وژن ہے۔
پی ایم او کے مطابق، وزیر اعظم نے کہا کہ نئے ٹرسٹیز اور مشیروں کی شمولیت سے پی ایم کیئرس فنڈ کے کام کاج کو ایک جامع نظریہ ملے گا۔
انہوں نے کہا، عوامی زندگی میں ان کا تجربہ، اس فنڈ کو مختلف عوامی ضروریات کے لیے مزید ذمہ دار بنانے میں اور زیادہ جوش پیدا کرے گا۔
قابل ذکر ہے کہ کووڈ-19 کی وبا پھیلنے کے بعد حکومت نے اس سے پیدا ہونے والی کسی بھی قسم کی ہنگامی یا بحرانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پی ایم کیئرس فنڈ کا قیام کیا تھا۔
حکومت کے مطابق، سال 2019-20 کے دوران اس فنڈ میں 3976 کروڑ روپے جمع ہوئے تھے، جو 2020-21 میں بڑھ کر 10990 کروڑ روپے ہو گئے۔ اس فنڈ سے 1000 کروڑ روپے مزدوروں پر خرچ کیے گئے، جبکہ 1392 کروڑ روپے ویکسین بنانے کے لیے دیے گئے۔ پی ایم کیئرس فنڈ سے ملک کے تمام اضلاع میں آکسیجن پلانٹس لگانے میں بھی بڑی رقم خرچ کی گئی ہے۔
پی ایم کیئرس کے اعلان کے بعد بڑی تعداد میں لوگوں، اداروں اور سرکاری اداروں نے بھی اس میں اپناحصہ ڈالا۔
Categories: خبریں