رام راجیہ خود بخود نہیں آئے گا، اس کے لیے بڑے پیمانے پر سماجی کوشش اور جد و جہد کرنی ہوگی۔ سب کے لیے انصاف چاہیے ہوگا۔ جنس، ذات پات اور برادریوں کے درمیان برابری لانی ہوگی۔ ہر ایک کے لیے معقول تنخواہ والی ملازمتیں، اچھی تعلیم اور صحت کی خدمات اور ماحول کی ضرورت ہوگی۔ لیکن یہ صرف رام کو پکارنے سے نہیں ہوگا۔
ریزرو بینک آف انڈیا کی جانب سے 2000 روپے کے نوٹ کو واپس لینے کے فیصلے کو صحیح ٹھہرانے کے لیے جو دلائل پیش کیے گئے ہیں، ان میں سے کوئی بھی قابل قبول نہیں ہیں۔
بجٹ 2023-24 کا پاپولزم یہ ہے کہ اس میں بظاہر سماج کے ہر طبقے کو کچھ نہ کچھ دینے کی بات کی گئی ہے، خواہ وہ خواتین ہوں، آدی واسی ہوں، دلت ہوں، کسان ہوں یا پھر مائیکرو، اسمال، میڈیم انٹرپرائزز۔لیکن اعلانات کا تبھی کوئی مطلب ہوتا ہے، جب ہر ایک کے لیے مناسب فنڈز بھی مختص کیے جائیں۔
پارلیامنٹ کے ذریعےزرعی قانون کو رد کرنے سے کسانوں کی کوئی مانگ پوری نہیں ہوگی وہ بس وہیں پہنچ جا ئیں گے، جہاں وہ اس قانون کےبنائے جانے سے پہلے تھے۔
2019 کے لوک سبھا انتخاب میں ایس پی اپنے قیام کے بعد سے سب سے کم سیٹوں پر لڑےگی۔ ایک طرح سے وہ بنا لڑے تقریباً 60 فیصد سیٹیں ہار گئی ہے۔ ایس پی کا بی ایس پی سے کم سیٹوں پر انتخاب لڑنے کے لئے تیار ہو جانا حیران کرتا ہے۔