انتخابی سیاست میں کسی حکومت کے کام کا اندازہ انتخاب میں اس حکومت (پارٹی) کے مظاہرہ پر ہی منحصر ہے اور یہ ہونا بھی چاہئے لیکن کئی بار ہم جیتنے والوں کے لئے قصیدے پڑھ دیتے ہیں اور ہارنے والوں کے ہر فیصلے میں غلطی ڈھونڈنے لگتے ہیں۔
محض ایک سال پہلے جس مودی کی قیادت والی بی جے پی کو ناقابل شکست بتایا جا رہا تھا اس کے بارے میں اب کہا جا رہا ہے کہ 2019 کا لوک سبھا انتخاب اتنا بھی آسان نہیں ہوگا جتنا پہلے سوچا جا رہا تھا۔
کون سی پارٹی اس انتخاب میں بازی مارےگی یہ تو 18 دسمبر کو پتا چل جائےگا، لیکن صرف ٹرن آؤٹ کی بنیاد پر اس انتخاب کی پیشین گوئی کرنا شاید جلدبازی ہوگی۔ چلتے چلتے ایک آخری بات ؛ گجرات میں ہی 1980 کے انتخاب میں 1975 کے اسمبلی […]
ملک کی دوسرے ریاستوں کی طرح گجرات میں بھی آدیواسیوں کی کوئی خاص ترقی نہیں ہوئی ہے۔ان کے لیےصرف کام ڈھونڈناہی بڑا مسئلہ نہیں، مناسب مزدوری بھی نہیں ملتی۔ سابرکانٹھا ضلع کے آدیواسی علاقے پوشینا کے نوجوان اشوک نے اپنے گھر کے باہر کی طرف سڑک کی طرف […]
کسانوں کا کہنا ہے کہ آج بھی ہمیں ایک من (20 کلو) کاٹن کی قیمت 900-800روپے ہی ملتی ہے جبکہ مودی جی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ اس قیمت کو 1500روپے کر دیںگے۔ سریندر نگر ضلع کے جینت سنگھ ایک راجپوت (درباری) فیملی سے ہیں اور احمد […]