جے پور دھماکہ کیس میں شنوائی اپنے آخری مراحل میں ہے۔ ایسے میں جیل میں ملزموں کے ساتھ تشدد کی خبر شکوک و شبہات پیدا کرتے ہیں۔کہیں نرم ہندتوا کی سیاست کرنے والی کانگرس اکثریتی فرقے کویہ باور تو نہیں کرانا چاہتی کہ وہ مسلمانوں کے معاملے میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور آرایس ایس سے زیادہ سخت ہے۔
ریاست کےاعلی حکام کی عدم دلچسپی سے ظاہر ہوتا ہے کہ پولیس کو ان کی منظوری حاصل تھی جو حکمراں طبقے کی طرف سے کسی ہدایت نتیجے میں بھی ہو سکتی ہے۔ اور اگراترپردیش میں معاملہ کمیونسٹوں، دلتوں، اقلیتوں یا کچھ اوبی سی برادریوں کا ہو تو اسکے امکانات بہت بڑھ جاتے ہیں۔
بےگناہوں کی رہائی کے لئے کام کرنے والی تنظیم ‘رہائی منچ’ کے جنرل سیکریٹری راجیو یادو کے مطابق خفیہ ایجنسیوں کی آئی ایس آئی ایس (داعش) کے نام موجودہ مہم فرقہ وارانہ بنیادوں پر چلائی جا رہی ہے۔ لکھنؤ: داعش(ISIS) سے تعلق رکھنے کے الزام میں ابوزید کو […]
9سال گزرچکے ہیں، گرفتاری کے بعد انصاف کا عمل بہت اہمیت کاحامل نہیں ہے۔ جیلوں کے اندر اور باہر سازشوں کاسلسلہ جاری ہے۔ متاثرہ خاندان گو گرفتاریوں کے اس ناگہانی صدمے سے باہر آچکے ہیں لیکن انکی دشواریوں میں اضافہ ہی ہوا ہے۔ نو سال قبل دہلی کی […]