گیان پیٹھ کے تازہ ترین اعلان میں واضح طور پر مشہور زمانہ امرت کال کی بازگشت سنی جا سکتی ہے۔ اکیڈمیاں توحکومت کے زیر سایہ کام کرتی ہیں، شاید اس لیے وقتاً فوقتاً انحراف کر سکتی ہیں، لیکن گیان پیٹھ ایوارڈ کے اعلان نے ادبی دنیا میں بڑے پیمانے پرہلچل پیدا کر دی ہے۔ سوال اٹھائے جا رہے ہیں کہ کیا گیان پیٹھ نےسمجھوتے کی راہ اختیار کر لی ہے؟
حکومت کے کارندے نصف صدی قبل کی ایمرجنسی اور اس کی زیادتیوں پر لعنت بھیجتے ہیں، لیکن اہل وطن کسی اعلانیہ ایمرجنسی کے بغیر اس وقت سے زیادہ بدتر حالات جی رہے ہیں۔
پولیس نے ورما کے گھر سے تین سو سی ڈی بر آمد ہونے کی بات کی،لیکن وہ ایک عدد سی ڈی عدالت کو فوراً کیوں نہیں دے سکی؟ سینئرصحافی ونود ورما کو اتّر پردیش پولیس کی مدد سے منھ اندھیرے تین اور چار بجے کے درمیان اٹھاکر اندراپورم […]
پاکستان صرف ایک اسٹیٹ نہیں ہے ؛وہاں لوگ بستے ہیں،نااہل،تنگ ذہنی اور فرقہ پرست سرپرستوں کے خلاف وہاں لوگ بولتے ہیں،جیل جاتے ہیں ،جان دیتے ہیں ، وہاں بھی سماج ہے ،شہریوں کے حقوق کے لیے لڑ رہے حوصلے رکھنے والے نوجوان ہیں،اچھے دنوں کی امید میں بڑے […]