مہاراشٹر ملک کی سب سے بڑی معیشت والی ریاست ہے، لیکن برسوں سے سرکاری نوکری کی تیاری کرنے والے اس کے ہزاروں نوجوان شہری پیپر لیک یا کسی اور گھوٹالے کی وجہ سے امتحان رد ہونے کے بعد مایوس ہوکر خودکشی جیسے مہلک قدم اٹھا رہے ہیں۔
مراٹھواڑہ میں ہر سال، فصلوں کی خرید و فروخت نقدی میں ہوتی ہے۔ غذائی اجناس کے مقابلے کپاس اور موسمی جیسی فصلوں کے پیسے زیادہ ہوتے ہیں، اس لیے نوٹ بندی کے بعد، جب نقدی کی کم سپلائی ہو رہی تھی، تب کپاس اور موسمی پیدا کرنے والے کسانوں پر اس کا اثر سب سے زیادہ ہوا۔ نومبر وہ مہینہ ہوتا ہے جب مراٹھواڑہ کے کسان کپاس کی فصل کاٹتے ہیں، اور یہ فروری ۔ مارچ میں سال کی پہلی موسمی کی پیداوار سے کچھ مہینے پہلے اعلان کیا گیا (دوسری فصل عموماً اگست ۔ ستمبر میں ہوتی ہے)۔