دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ اس معاملے میں اب تک مقامی پولیس کے پاس بھی کوئی تحریری شکایت نہیں پہنچی ہے۔ تو پھر ایسا کیا ہوا جو مقامی انتظامیہ بنا کسی شکایت کے ہی یہاں ہونے والی نماز کو بند کرنے پر اتر آئی؟
ایسے لوگ جن کو انٹرنیٹ کی زبان میں ٹرول کہا جاتا ہے، وزیر اعظم مودی نہ صرف ان کو فالو کر رہے ہیں بلکہ ان کی ‘ قابلیت ‘ کی حوصلہ افزائی بھی کر رہے ہیں۔ کارٹونسٹ شتج واجپئی اس کی سب سے تازہ مثال ہیں۔
مرکزی حکومت پر عدالتی تقرریوں کو متاثر کرنے کے الزامات لگ رہے ہیں۔گزشتہ کچھ سالوں میں ہوئی تقرری پر غور کریں تو ایسے کئی سنگین سوال کھڑے ہوتے ہیں جو مستقبل کی ایک خطرناک تصویر بناتے ہیں۔
’ پہاڑ کی راجدھانی پہاڑ میں ‘کے نعرے کے ساتھ گیرسین کو راجدھانی بنائے جانے کی تحریک ایک بار پھر طول پکڑتی نظر آ رہی ہے۔