کشمیر انتخابات: جماعت، انجینئر رشید اور آزاد امیدواروں کے جمگھٹےمیں ’پھنسا‘ کشمیری ووٹر
کشمیر اسمبلی انتخابات میں جماعت اسلامی کی آمد نے نئی الجھنیں پیدا کر دی ہیں۔
کشمیر اسمبلی انتخابات میں جماعت اسلامی کی آمد نے نئی الجھنیں پیدا کر دی ہیں۔
جموں و کشمیر میں جماعت اسلامی اچانک انتخابی میدان میں کود پڑا ہے۔ اس نے 1987 کے اسمبلی انتخابات کے بعد کبھی انتخابات میں حصہ نہیں لیا۔ اس لیے یہ کوئی معمولی واقعہ نہیں ہے۔
گزشتہ سات فروری کو دہلی-این سی آر میں ہوئی بارش اور ژالہ باری کی تصویروں نے جہاں میڈیا اور عام لوگوں کو رومان میں مبتلا کیا تھا، وہیں اسی موسم کی وجہ سے گریٹر نوئیڈا کے علی وردی پور گاؤں میں تقریبا 150 گھر بری طرح برباد ہو گئے۔ اس بیچ انتظامیہ مدد دینے کے بجائے برباد گھروں کو غیر قانونی قبضہ بتا رہی ہے۔
خیر مظفرپور کا واقعہ تو اب حکومت اور انتظامیہ کی نظر میں ہے اور اس پر کارروائی بھی ہوتی دکھ رہی ہے، لیکن ٹی آئی ایس ایس کی جس رپورٹ پر یہ ساری معلومات سامنے آئی تھی اس میں 14 دوسرے بال گریہہ کے اوپر بھی انگلی اٹھائی گئی تھی۔