منسٹری آف وومینز اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ کی اسٹڈی ‘چائلڈ ایبیوز ان انڈیا’کے مطابق ہندوستان میں 53.22 فیصد بچوں کے ساتھ ایک یا ایک سے زیادہ طرح کی جنسی بد سلوکی اور زیادتی ہوئی ہے۔ ایسے میں کون کہہ سکتا ہے کہ میرے گھر میں بچوں کا جنسی استحصال نہیں ہوا؟
پردھان منتری ماتری وندنا یوجنا کے تحت دی گئی اہلیت شرطیں اس کا مقصد پورا کرنے کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔
اگر حکومتیں بچوں کی ابتدائی دیکھ بھال اور حفاظت پر دھیان دیتیں، تو آج راکھی، مینو اور سیتا زندہ ہوتیں۔
اگر کسی کو فکر ہوتی تو ملک میں 2008 سے 2015 کے درمیان ہرروز دو ہزار سے زیادہ نوزائیدہ بچوں کی موت نہیں ہوتی۔ ہندوستان میں سال 2008 سے 2015 کے درمیان ہرروز اوسطاً 2137 نوزائیدہ بچوں کی موت ہوئی ہے۔ ملک میں اب بھی بچوں کی موت […]
اگر حکومتیں ناسمجھ نہیں تو پھر شاید بےحد شاطر ہو گئی ہیں۔ وہ یہ سوال بحث میں نہیں آنے دینا چاہتی ہیں کہ آخر اب ہرسال سوکھا، سیلاب اور ژالہ باری کیوں ہونے لگی ہے؟ ہماری زندگی کاسب سے بڑا حصہ اب سیلاب، سوکھا، طوفان، سنامی، گردباد، ژالہ […]
بھیڑ کو سیاست اور اقتدار مل کر پیدا کرتے ہیں۔ انہیں ہدایت دیتے ہیں۔ پھر بھیڑ ان کے قابو سے بھی باہر نکل جاتی ہے۔ وہ کسی کی نہیں سنتی۔ 29 ستمبر 2006 کو مہاراشٹر کے بھنڈارا ضلعے کے کھیرلانجی میں زمین کے تنازعہ میں بھیالال بھوت مانگے […]