احمد فراز : جو لکھا تپاکِ جاں سے لکھا
فراز کی غزل میں جذبوں کی شدت کا اظہار بھی کلیساؤں میں بجنے والی ان گھنٹیوں جیسا ہے جن پر لٹکنیں پڑتی ہیں تو ایک گونج اٹھتی ہے اور پھر گھنٹیوں کے پردے دیر تک ایک لرزاہٹ بھی فضا کا حصہ بنادیتے ہیں۔
فراز کی غزل میں جذبوں کی شدت کا اظہار بھی کلیساؤں میں بجنے والی ان گھنٹیوں جیسا ہے جن پر لٹکنیں پڑتی ہیں تو ایک گونج اٹھتی ہے اور پھر گھنٹیوں کے پردے دیر تک ایک لرزاہٹ بھی فضا کا حصہ بنادیتے ہیں۔
مرزا غالب کے مصرعے ’اک برہمن نے کہا ہے کہ یہ سال اچھا ہے‘ کو چیلنج کیا احمد فراز نے اور کہا، ’کس برہمن نے کہا تھا کہ یہ سال اچھا ہے‘۔ 2018 کی آمد پر دونوں شعرا کے الفاظ کی روشنی میں ڈی ڈبلیو اُردو سروس کی […]