احمد فراز : جو لکھا تپاکِ جاں سے لکھا
فراز کی غزل میں جذبوں کی شدت کا اظہار بھی کلیساؤں میں بجنے والی ان گھنٹیوں جیسا ہے جن پر لٹکنیں پڑتی ہیں تو ایک گونج اٹھتی ہے اور پھر گھنٹیوں کے پردے دیر تک ایک لرزاہٹ بھی فضا کا حصہ بنادیتے ہیں۔
فراز کی غزل میں جذبوں کی شدت کا اظہار بھی کلیساؤں میں بجنے والی ان گھنٹیوں جیسا ہے جن پر لٹکنیں پڑتی ہیں تو ایک گونج اٹھتی ہے اور پھر گھنٹیوں کے پردے دیر تک ایک لرزاہٹ بھی فضا کا حصہ بنادیتے ہیں۔
جو ملک اور معاشرہ اپنے ادیب کو نہ بچا سکے، وہ قاتل ہوتا ہے۔ ترقی پسندوں نے اسے بہت زچ کیا۔ اس کو کبھی فحش نگار، جنس پرست، تلذد پسند، لذتیت کا شکار قرار دیا تو کبھی اس کے کردار کی نکتہ چینی کی۔
ہندی کے معروف کرائم فکشن رائٹر سریندر موہن پاٹھک سے کرائم فکشن اوران کی زندگی میں اردو ادب کی اہمیت پر فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت۔