حمید شاہد کی خود نوشت ’خوشبو کی دیوار کے پیچھے‘سےمقتبس؛ سائنسدانوں نے ہمیں محبت کے ہارمون کی خبر دی ہے۔ اس ہارمون کا نام ‘آکسی ٹوسین’ہے۔ جسے ہم ماں کی ممتا سمجھتے رہے اب پتہ چلا کہ یہ تو وہ ہارمون ہے جو ماؤں کے اندر زچگی اور بچوں کو دودھ پلانے کےعمل کے دوران خارج ہوتا ہے۔ ایک اور تحقیق بھی سامنے آئی ہے جس کے مطابق محبت کا یہ ہارمون اگر کسی کو سونگھایا جائے تو اس کے اندر جھوٹ بولنے کا رجحان بڑھ جاتا ہے؛ ہت تیرے کی۔
ایک شاندار ماضی ہوتے ہوئے بھی اب اردو کے صرف مٹھی بھر قارئین رہ گئے ہیں اور اب اس کے وجود پر سوالیہ نشان لگنا شروع ہو گئے ہیں۔
ویڈیو: اودھی گائیکی کی لوک روایت ، برہا، اس کی جدید صورت، سماجی اور سیاسی سروکار پر نوجوان شاعر اور ادیب ڈاکٹر برجیش یادو سے فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت۔
ویڈیو: صوفی کتھک رقاصہ منجری چترویدی سے کتھک، صوفی کتھک اور ان کے تخلیقی سفر پر فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت۔
اس مجموعے میں شامل تراجم شاعر کی تخلیقی دبازت اور فنی ہنر مندی کا اس طرح نقش پیش کرتے ہیں کہ ہر نظم ایک جیتے جاگتے تجربے کی طرح حواس پر وارد ہوتی ہے جس کے لیے سکریتا پال اور ریکھا سیٹھی داد و تحسین کی مستحق ہیں۔ […]
اخبارات کے کالم نگاروں کا موازنہ آپ نیوز چینلوں کے اینکرز سے کر سکتے ہیں کہ چینلوں کی تعداد جس رفتار سے بڑھی ہے، اچھے اینکرز کی اہمیت و مقبولیت بڑھتی گئی ہے لیکن جس طرح چینلوں پربہت سے بھانڈ اورمسخرے میڈیا کی رسوائی کا سامان کرتے ہیں، ہمارے درمیان بھی قلم کی روشنائی سے اپنی روسیاہی کاسامان کرنے والوں کی کمی نہیں ہے۔
افتخار عالم خاں کی کتاب –سرسید کی لبرل ،سیکولراور سائنسی طرز فکر’سرسید شناسی کے بالکل نئے امکانات کو سامنے لاتی ہے اور عہد حاضر میں سرسید کی معنویت کے نئے ابواب رقم کرتی ہے۔
معروف صوفی کتھک ڈانسر منجری چترویدی سے آرٹ ادب اور موسیقی کے میدان میں طوائفوں کی خدمات اور ان کے The Courtesan Projectکے بارے میں فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت ۔
پٹنہ بیٹس کے بانی بشار حبیب اللہ سے بہار کی امیج اور’بہاریت‘کے موضوع پر فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت۔
شمس بدایونی کی یہ کتاب سرسید فہمی کے تحقیقی تناظر کو خاطر نشاں کرتی ہے اور جدید طریقۂ تحقیق کے اصولوں یعنی مکمل حوالوں، کتابیات، اشاریوں اور عکسی نوادر کی شمولیت سے عبارت ہے جس کی پذیرائی ضروری ہے۔
ہندی کے معروف کرائم فکشن رائٹر سریندر موہن پاٹھک سے کرائم فکشن اوران کی زندگی میں اردو ادب کی اہمیت پر فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت۔
انداز بیان کے مشمولات خاصے وقیع ہیں گو کہ بعض مضامین کی نوعیت رسمی اور تحسینی ہے پھر بھی مدیر مقدمات کی تدوین اور نتائج کے استخراج سے یہ ثابت کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں کہ محکمہ پولیس سے وابستہ افراد اجتماعی واردات اور انسانی المیہ سے بے خبر نہیں ہوتے۔
عزیز انصاری نے ناگپوری بولی میں تقریباً 4ہزار نغمے لکھے اور گائے۔ان کے ٹھیٹ اور قدیم ناگپوری نغمات میں گاؤں کا دردوغم ہے تو مقامی تہذیب کی خوشبو بھی ہے۔ خیرسگالی کے پیغام ہیں تو سماجی برائیوں پر طنز بھی۔
ویڈیو:اُردو میں ادبی صحافت اور اس کے زوال کے موضوع پرنقاد اور مترجم حقانی القاسمی سے فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت