این سی ای یو ایس کی ایک رپورٹ بتاتی ہے کہ ملک میں مسلمانوں کی 84 فیصد آبادی کی روزانہ آمدنی اوسطاً 50 روپے سے بھی کم ہے۔وہیں شادیوں پر مسلمان اتنا خرچ کرنے لگے ہیں کہ اس کی مجموعی رقم عمرہ پر سالانہ خرچ کی جانے والی رقم سے زیادہ ہو جاتی ہے۔
اگر حکومت حج مسافروں کو صرف انڈین ایئر لائنس کے ‘ تھکیلے جہاز ‘ سے جانے کی شرط کو ختم کر دے اور اس کے بدلے حج کمیٹی آف انڈیا کو گلوبل ٹینڈر منگوانے کی اجازت دے دی جائے، تو ہرسال حج مسافر سے ابھی جو رقم ایئر فیئر کے نام پر لیا جا رہا ہے، اس کے آدھے میں ہی آنا جانا ہو سکتا ہے۔
مہینے کی شروعات میں کورٹ نے واضح کر دیا تھا کہ اگست میں حج کے لئے نئے گائیڈ لائنس کے تحت ریاست کے ذریعے طے کی گئی سیٹوں کا بٹوارہ سپریم کورٹ کے آخری حکم کے تحت ہوگا۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کانگریس صدر راہل گاندھی کی عوام سے معافی اور حج کے متعلق مودی حکومت کے رویے پر ونود دوا کا تبصرہ