ہریانہ کے فریدآباد کی ایک نابالغ دلت لڑکی کا الزام ہے کہ اغوا کرنے کے بعد ڈیڑھ لاکھ روپے میں اس کاسودا کر کےجبراً شادی کروائی گئی، جس کے بعد لگاتار ریپ کیا گیا۔ پولیس میں معاملہ درج ہونے کے بعد اثر ورسوخ والے ملزم معاملہ واپس لینے کا دباؤ بنا رہے ہیں۔
دی وائر کی رپورٹ پر جواب دیتے ہوئے میرٹھ پولیس نے کہا کہ پوچھ تاچھ میں نابالغ نے اپنی عمر نہیں بتائی ۔ دلت ہونے کی وجہ سے نابالغوں کی گرفتاری کے الزام پر پولیس نے کوئی جواب نہیں دیا۔
گراؤنڈ رپورٹ :2 اپریل کو ہوئے بھارت بند کے دوران میرٹھ میں گرفتار کئے گئے بچوں کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ دلت ہونے کی وجہ سے پولیس نے ان کو گرفتار کیا۔ ‘ چماروں کو زیادہ مستی چڑھ رہی ہے… یہ کہہکر میڈیکل تھانہ پولیس کے افسر […]