ہم کو سوشل میڈیا پر دبئی میں مقیم ہزاروں ابنائے قدیم میں کسی ایک کی بھی کوئی سیلفی نظر نہیں آئی جو اس بات کی تصدیق کرتی ہو کہ برج خلیفہ کو سر سید ڈے پر روشن کیا گیا ہو!
سرسید کے دور میں گئو کشی کو لے کربڑے پیمانے پر فسادات پھوٹ پڑے تھے، ان حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے سرسید نے اپنے ہم وطنوں سے باہمی مفاہمت کا طریقہ اختیار کیا اور مختلف اخبارات و رسائل میں گائے کے ذبیحہ کو مسلمانوں سے ترک کرنے کی اپیل جاری کی۔
سر سید اور ان کے عہد کے لوگوں کو جو کرنا تھا وہ کر کے چلے گئے۔ اب ہمیں آج کے حالات کا مقابلہ کرنا ہے۔ آج کا سب سے بڑا چیلنج اپنے اوپر چھا رہے مایوسی کے بادل کو چھانٹنا ہے اور اپنے لوگوں میں، خاص کر نئی نسل میں، عزم اور حوصلہ پیدا کرنا ہے۔
سر سید کے دو صد سالہ جشن میں سابق صدر پرنب مکھرجی کو پوسٹر دکھا ےٴ۔ اور یہ اس وقت ہوا جب دہلی میں CBIکے ہیڈ کواٹر پر نجیب احمد کی ماں مختلف اداروں کے طلبہ-طالبات کے ساتھ احتجاج کر رہی ہیں ۔ علی گڑھ : علی گڑھ […]