ورق در ورق: ’عورت ہوں نا‘…
کائنات میں عورت کا وجود ان رشتوں اور تعریفوں سے متشکل اور مرتب نہیں ہوتا ہے جو ایک مرد اساس معاشرہ نے متعین کی ہیں بلکہ عورت بھی انسانی وجود کے ممکنہ تخلیقی امکانات سے بہرہ ور ہیں۔
کائنات میں عورت کا وجود ان رشتوں اور تعریفوں سے متشکل اور مرتب نہیں ہوتا ہے جو ایک مرد اساس معاشرہ نے متعین کی ہیں بلکہ عورت بھی انسانی وجود کے ممکنہ تخلیقی امکانات سے بہرہ ور ہیں۔
اس مجموعے میں شامل تراجم شاعر کی تخلیقی دبازت اور فنی ہنر مندی کا اس طرح نقش پیش کرتے ہیں کہ ہر نظم ایک جیتے جاگتے تجربے کی طرح حواس پر وارد ہوتی ہے جس کے لیے سکریتا پال اور ریکھا سیٹھی داد و تحسین کی مستحق ہیں۔ […]
انداز بیان کے مشمولات خاصے وقیع ہیں گو کہ بعض مضامین کی نوعیت رسمی اور تحسینی ہے پھر بھی مدیر مقدمات کی تدوین اور نتائج کے استخراج سے یہ ثابت کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں کہ محکمہ پولیس سے وابستہ افراد اجتماعی واردات اور انسانی المیہ سے بے خبر نہیں ہوتے۔