انٹرویو: نہرو نے سید شہاب الدین کو ’بہا ر کا شرارتی لڑکا‘ کیوں کہاتھا…
میرا سیاسی نصب العین یہ تھا کہ ملّتِ مسلمۂ ہند اور قومی سیاست کے مابین حائل خلیج کو پُر کیا جائے اور دونوں کو ایک دوسرے کے قریب لایا جائے۔
میرا سیاسی نصب العین یہ تھا کہ ملّتِ مسلمۂ ہند اور قومی سیاست کے مابین حائل خلیج کو پُر کیا جائے اور دونوں کو ایک دوسرے کے قریب لایا جائے۔
وہ اوقات کے بہت پابند اور ہمہ وقت ملک و ملت کے بارے سوچتے یا کرتے یا لکھتے رہتے تھے۔ وہ بغیر تنخواہ کے برسوں پوری پابندی سے مشاورت کے دفتر میں صبح سے شام تک روزانہ بیٹھتے تھے اور ہمہ وقت مضامین، بیانات اور خطوط لکھنے میں مصروف رہتے۔ عموما وہ روزانہ 15-10خطوط مختلف قائدین اور وزراء وغیرہ کو لکھا کرتے جن میں ملک و ملت کے مسائل اٹھاتے۔