راہی معصوم رضا اپنی کتابوں میں نئے ہندوستان سے مکالمہ کرتے نظر آتے ہیں …
راہی معصوم رضا نے ٹوپی شکلا کے پیش لفظ میں لکھا کہ ٹوپی شکلا میں ایک بھی گالی نہیں ہے مگر یہ پورا ناول ایک گندی گالی ہے جسے میں ڈنکے کی چوٹ پر بک رہا ہوں۔
راہی معصوم رضا نے ٹوپی شکلا کے پیش لفظ میں لکھا کہ ٹوپی شکلا میں ایک بھی گالی نہیں ہے مگر یہ پورا ناول ایک گندی گالی ہے جسے میں ڈنکے کی چوٹ پر بک رہا ہوں۔
ہمارے شہر ہماری سیاست اور ہمارے سماج کو دکھاتے ہیں۔ شہر سماجی اور ثقافتی طریقوں اور رنگارنگیوں کا اسپیس کم اورحصول دولت کا ذریعہ زیادہ بن گیا ہے۔خاص کر ‘ چھوٹے ‘ شہر جو اب واقعی چھوٹے رہے نہیں۔ ارٹیاں اور حکومتیں بدلتی ہیں تو صرف نکڑ اور […]
دراصل، تاج محل کی اہمیت کو کم کرنے کی کوشش، ہندوستانی تاریخ کو دوبارہ لکھنے کے ہندتووادی منصوبہ کا حصہ ہے۔ ہندوستان، قدرتی خوبصورتی سے بھرپور تو ہے ہی، یہاں انسانی ہاتھوں کے معجزوں کی تعداد بھی کم نہیں ہے۔ یہ نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا سے […]
ہماری بد نصیبی کہ ہم عظیم روحوں سے نصیحت لینے کے بجائے ان کو ہندو، مسلمان، سکھ، عیسائی میں بانٹ لیتے ہیں۔ آج ہم جس ہندوستان میں جی رہے ہیں،وہاں ہندوؤں کے ذریعے مسلمانوں کاتہوارمنایا جانا اور مسلمانوں کے ذریعے ہندوؤں کے مہاتماؤں/بھگوانوں کی عزت کرنا بھی ایک […]