اس فیصلے سے ایک بات اور صاف ہوتی ہے وہ یہ کہ ایک شہری کیا کھاتا اور کیا پیتا ہے یا کیا کھا، پی، پہن اور پڑھ – لکھ سکتا یا نہیں یہ اس پر منحصر نہیں کرتا کہ ‘عوام’ یا ‘اکثریت’ اسے پسند کرتی ہے یا نہیں۔ کئ معنوں میں کورٹ کا یہ فیصلہ رائٹ ٹو پرائیویسی والے فیصلے کو آگے بڑھانے والے فیصلے کے طور پر بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے مجسموں کی توڑ پھوڑ اور ہندوستان میں گوشت خوری پر ونود دوا کا تبصرہ
دی وائر اردو کے ہفتہ وار ویڈیو شو’ان دنوں‘کےساتویں ایپی سوڈ میں دیکھیے افرازل کا قتل،’لو جہاد‘اور ملک میں نفرت کی سیاست کے موضوع پرسینئرصحافی اورحقوق انسانی کے کارکن جان دیال کے ساتھ مہتاب عالم کی بات چیت
اخلاق قتل معاملے کے دو سال پورے ہونےاور سہارن پور میں بھیم آرمی تحریک پر روزنامہ دی ہندو کے سینئر رپورٹر محمد علی کے ساتھ بات چیت