انصاف اور مساوات کی راہ میں رکاوٹ پیداکرنے والوں نے تبدیلی کی لڑائی کو فرقہ وارانہ نفرت میں تبدیل کر دیا ہے، اورمسلمانوں کے خلاف نفرت پیداکرنے کے لیےتمام فرضی افواہیں بنائی گئی ہیں۔ آج اسی سیاست کا نتیجہ ہے کہ لوگ مہنگائی، روزگاراور تعلیم کے بارے میں بات کرنا بھول گئے ہیں۔
ایسا مانا جاتا ہے کہ ہندوستان میں کھو کھو کا آغاز بڑودہ میں ہوا۔گجرات، مہاراشٹر اور مدھیہ پردیش میں اس کے مقابلے ہوتے رہتے ہیں اب کھو کھو لیگ کے شروع ہونے سے ہو سکتا ہے ہندوستان کے دوسرے شہرو ں میں بھی اس کھیل کو مقبولیت ملے اور لوگ کھو کھو کی جانب راغب ہوں۔
ہندوستان کے اب تک گنے چنے بہترین فیلڈروں میں شمار محمد کیف نے اب کرکٹ کو پوری طرح سے الوداع کہہ دیا ہے۔قریب 12سال پہلے کیف نے قومی ٹیم کی جانب سے کھیلا تھا۔
اگرکھیلوں میں خاص طور پر کرکٹ میں میچ فکسنگ یا اسپاٹ فکسنگ جیسی برائیوں کو روکنا ہے تو سٹے بازی کو بھی جرم کے زمرے میں ہی رکھا جانا چاہئے۔
عام طور پر کسی بھی ٹیم کی ناکامی کے لئے پوری ٹیم ذمہ دار ہوتی ہے ایسے میں اگر کسی ٹیم کو شکست ملتی ہے تو اس کے لئے کسی ایک کھلاڑی کو تنقید کا نشانہ بنانا اور ذہنی طور پر پریشان کرنا کسی بھی طرح سے مناسب نہیں ہے۔