گٹےپلی کے پاس اپریل کے آخری ہفتے میں ہوئے مبینہ نکسلی انکاؤنٹر کے بعد گاؤں کے لاپتہ بچوں میں سے ایک کے والد نے کہا، پولس ہمارے بچوں کے قتل کو جائز ٹھہرانے کے لئے ہمارا ہی استعمال کر رہی ہے۔
کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (ماؤوادی)کے ذریعے مبینہ طور پر جاری ایک ریلیز میں کہا گیا ہے کہ گڑھ چرولی کی اندراوتی ندی میں ‘ انکاؤنٹر ‘ کے بعد ملی 40 لاشوں میں سے صرف 22 لاشیں اس گروہ کے لوگوں کی ہیں۔
2003 میں مہاراشٹر حکومت نے نکسل مخالف مہم کے تحت گاؤں کو ‘ نکسل سے آزاد ‘ بنانے کے لئے انعام دینا شروع کیا۔ اس عمل میں عام گاؤں والوں کو نکسلی بتاکر فرضی خود سپردگی کروایا جا رہا ہے۔