Kashmirwalla

عمران قیوم کے والد۔ (فوٹو: منیب الاسلام)

’پولیس نے میرے بھائی کو ماردیا اور اب وہ نہیں چاہتے کہ ہم اس کی قبر پر دعا بھی کر پائیں‘

گزشتہ دنوں جموں وکشمیر پولیس نے ایک انکاؤنٹر میں عمران قیوم نام کےایک شخص کو دہشت گرد بتاتے ہوئے مار گرانے کے بعد ان کو دفن کر دیا۔عمران کے اہل خانہ نے پولیس کے دعووں کی تردیدکرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فرضی انکاؤنٹر تھا۔ انہوں نے معاملے کی جانچ کے لیےلیفٹیننٹ گورنراورسینئر پولیس افسران کو خط بھی لکھا ہے۔

(فائل فوٹو: رائٹرس)

جموں و کشمیر: مبینہ انکاؤنٹر میں مارے گئے لڑکے کے والد پر یو اے پی اے کے تحت معاملہ درج

سرینگر کے باہری علاقے لاوے پورہ میں29-30 دسمبر کو ایک مبینہ انکاؤنٹر میں تین مشتبہ دہشت گردوں کو مار گرایا گیا تھا، جس میں سے ایک16سال کا تھا۔ یہ اس طرح کا دوسرا واقعہ ہے، جس میں انکاؤنٹر میں مارے گئے مبینہ دہشت گرد کے اہل خانہ کے خلاف پولیس نے یو اے پی اے کے تحت معاملہ درج کیا ہے۔